اسلام آباد(نمائندہ جنگ)پاکستان مسلم لیگ (ن) کےصدراورقائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہےکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کم ازکم 10فیصد اضافے کیا جائے،مہنگائی ہر حد پار کر چکی ہے، صحت کے اخراجات بڑھ چکے ہیں، ایسے میں سرکاری ملازمین کی تنخواہ نہ بڑھانا نا انصافی نہیں تو اور کیا ہے؟موجودہ بجٹ میں معاشی تحریک پیدا کرنے کے اقدامات کہاں ہیں؟ سرکاری شعبے کے ترقیاتی اخراجات اور منصوبے کہاں ہیں؟ وہ اقدامات دکھائی نہیں دیتے جن سے روزگار پیدا ہو اور لوگوں کی غربت کم ہوسکے کسانوں کی مدد کے لیے کسی پروگرام کا بجٹ میں ذکر تک نہیں،زرعی شعبہ 2.9فیصد کمی کا شکار ہے، ایسے میں کسانوں کو رعایتیں نہیں دیں گے تو کب دیں گے؟ موجودہ حکومت کسان اور زراعت کے لئے اقدامات میں بھی بری طرح سے ناکام ہوئی ہے، پاکستان مسلم لیگ (ن) نے اپنے دور میں ہر سال سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیاتھا اور انہیں ہاؤسنگ الائونسز کے علاوہ دیگر مراعات فراہم کیں،سرکاری ملازمین بالخصوص کم اسکیل کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنا قابلِ قبول نہیں ہے۔