• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جیو کے رپورٹر ولی خان بابر کے قتل کا مرکزی ملزم گرفتار

جیو کے رپورٹر ولی خان بابر کے قتل کا مرکزی ملزم گرفتار 


کراچی (اسٹاف رپورٹر)پولیس اور وفاقی انٹیلی جنس ایجنسی نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے جیو نیوز کے رپورٹر ولی خان بابر کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم کوگرفتار کر لیا۔کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن نے پیر کو صوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات ناصر حسین شاہ اور دیگر پولیس افسران کیساتھ کراچی پولیس آفس میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ نے وفاقی انٹیلی جنس ایجنسی کیساتھ مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے ملزم کامران عرف ذیشان کو گرفتار کیا،ملزم کو جیو نیوز کے رپورٹر ولی خان بابر کے قتل کے مقدمہ میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سزائے موت سنائی ہے۔ گرفتار ملزم شیخ محمد کامران عرف ذیشان کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے ہے،ملزم نے 2008 میں ایم کیو ایم لندن میں شمولیت اختیار کی اور قتل کی پہلی واردات 2009میں فیصل پٹنی اور دیگر ساتھیوں کیساتھ ملکر رگو ڈکیت کو قتل کر کے کی۔گرفتار ملزم نے ساتھیوں کی مدد سے 2011 میں جیو نیوز کےجوان سال رپورٹر ولی خان بابر کو ایم کیو ایم لندن کی قیادت کے احکامات پر قتل کیا۔انہوں نے بتایا کہ ملزم نے دوران تفتیش بتایا کہ فیصل عرف موٹا نے اسے تکونا پارک کے بی آر بلوایا جہاں اسکے دیگر ساتھی ، شاہ رخ عرف مانی، محمد علی رضوی عرف علی، نوید عرف پولکا اور فیصل عرف نفسیاتی موجود تھے،فیصل موٹا نے ایم کیو ایم لندن کی قیادت کی طرف سے جیو نیوز کے رپورٹر ولی خان بابر کے قتل کے احکامات دیئے،ملزم کے مطابق ولی خان بابر کو قتل کرنے کیلئے اسلحہ فیصل عرف موٹا نے فراہم کیا۔ملزم کامران نے اعتراف کیا کہ سپر مارکیٹ لیاقت آباد کے سامنے ولی خان بابر کی گاڑی پر فائرنگ اسی نے کی اور قتل کے بعد ساتھیوں سمیت فرار ہو گیا۔،ملزم نے بتایا کہ سال2015میں ایم کیو ایم لندن کے مرکز 90پر چھاپہ مارا گیا جس میں عبید کے ٹو،فیصل موٹا اور دیگر کارکنان کو حراست میں لیا گیا جسکے بعد ملزم روپوش ہو گیا تھا،کراچی پولیس چیف نے بتایا کہ ولی خان بابر کے قتل میں8ملزمان شامل تھے۔ملزم آٹھ نو سال سے روپوشی اختیار کیئے ہوئے تھا اور واقعہ کے بعد سے لانڈھی،نائن زیرو اور حال میں گلشن معمار میں رہائش پذیر تھا،انہوں نے بتایا کہ ساؤتھ افریقی سیٹ اپ سےملزم کو قتل کی ہدایت ملتی تھی،ملزم نے اپنے بیان میں بتایا کہ ولی خان بابر اے این پی کے لیئے کام کرتا تھا،ملزم کے مطابق ولی خان بابر کو پانچ ٹیموں نے ملکر ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا ۔

تازہ ترین