• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملک بھر میں عالمی وبا کورونا کے مسلسل بڑھتے کیسز کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے اسمارٹ لاک ڈاؤن کا چرچا زبان زدِ عام ہے۔

کورونا وبا کے دوران عالمی خبروں میں یہ دیکھا اور سنا کہ لاک ڈاؤن ہے یا اس میں کچھ نرمی کی گئی ہے یا لاک ڈاؤن ختم کر دیا گیا ہے لیکن پاکستان میں ’اسمارٹ لاک ڈاؤن‘ کی اصطلاح کثرت سے استعمال کی جارہی ہے۔

اسمارٹ لاک ڈاؤن ہے کیا؟

پاکستان میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی اصطلاح ایسی پالیسیوں کے لیے استعمال کی جارہی ہے کہ جس میں کورونا متاثرہ علاقوں کو مکمل طور پر سیل کر وہاں کے لوگوں کی ضروریاتِ زندگی حکومت رینجرز کی مدد سے پوری کرے گی۔

وزیر اعظم عمران خان کے مطابق اسمارٹ لاک ڈاؤن یہ ہے کہ عوام کورونا کے خلاف ایسی اسمارٹ پالیسیوں کو اپنائے جس سے ملک کی معیشت بھی چلتی رہے اور مزدور طبقے کی مانیٹرنگ بھی ہوسکے تاکہ حالات قابو میں رہیں۔

پنجاب کے جن اضلاع میں کورونا کیسز کی تعداد زیادہ ہے وہاں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا جاچکا ہے جبکہ ملک کے کچھ حصوں پر اسے نافذ کرنے کی تجاویز پیش کی جارہی ہیں۔

اسمارٹ لاک ڈاؤن میں ان اضلاع کی یونین ، گلیوں اور بلاکس جہاں کورونا کیسز کی تعداد زیادہ ہے انہیں مکمل طور پر سیل کردیا جائے گا اور اس علاقے میں آنا اور جانا ممنوع ہوگا۔ سماجی اور مذہبی اجتماعات پر پابندی ہوگی۔

اب اس صورتحال میں حکومت ان علاقوں میں موجود لوگوں کو رینجرز کی مدد سے سودا سلف اور دیگر ضروریات کا سامان فراہم کرے گی۔ سیل ایریا کے لوگوں کو کسی ایمرجنسی کی صورت میں باہر جانے کی اجازت ہوگی۔

واضح رہے کہ لاہور میں شاہدرہ، اندرون لاہور کے کچھ علاقے، مزنگ، شاد باغ، ہربنس پورہ، گلبرگ، لاہور کینٹ کے کچھ علاقے، نشتر ٹاؤن کا بیشتر حصہ اور علامہ اقبال ٹاؤن میں شامل کچھ سوسائٹیز میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے کراچی کے تین اضلاع میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی حکمت عملی تیار کر لی گئی ہے، ضلع شرقی، غربی اور کورنگی کی 43 یونین کونسلوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی تجویز ہے۔

کراچی میں کورونا وائرس سے متاثرہ 3 اضلاع کو پولیس اور رینجرز کی مدد سے سیل کیا جائے گا، لاک ڈاؤن کے اوقات کیا ہوں گے؟؟ کون سا کاروبار کھولا اور کون سا بند رکھا جائے گا؟ یہ فیصلہ صوبائی محکمہ داخلہ کرے گا۔

تازہ ترین