پاکستان مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے علاج کیلئے دوائیں، طبی سامان بازار سے غائب کر دیا گیا ہے یا پھرسونے کے بھاؤ میں فروخت ہو رہا ہے۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور صدر نون لیگ شہباز شریف نے کہا کہ موجودہ ملکی صورتحال پر انتظامیہ کے مفلوج ہونے سےعوام اذیت کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کوئی نہیں ہے جو دواؤں کی نایابی اور مہنگے داموں فروخت کو روک سکے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے مرض میں ڈیگزامیتھاسون نامی دوا کے استعمال کی خبر عام ہوتے ہی پاکستانی مارکیٹ میں اس کی ذخیرہ اندروزی شروع ہونے کے ساتھ اس کی قلت پیدا ہوگئی جبکہ یہ مارکیٹ میں کئی گنا زائد قیمت پر فروخت ہونے لگی ہے۔
کورونا کے باعث تشویشناک حالت میں مبتلا مریضوں کو ڈیگزامیتھاسون نامی دوا کے استعمال سے فائدہ ہونے کی خبر جیسے ہی برطانیہ سے آئی تو پاکستان میں اس دوا کی ذخیرہ اندوزی اور بلیک میں فروخت کا گندا دھندا شروع ہوگیا۔
ملک کی سب سے بڑی ہول سیل میڈیسن مارکیٹ کچھی گلی میں ڈیگزامیتھاسون کے 25 انجیکشن کا ڈبہ ایک روز قبل تک 480 روپے میں فروخت ہورہا تھا، جس کی ہول سیل فروخت اب 800 سے 1000روپے میں ہورہی ہے۔
اسی طرح اس دوا کی ایک ہزار گولیوں کا ڈبہ 400 روپے میں فروخت ہورہا تھا لیکن اب 600 سے 800 میں بیچا جارہا ہے۔
دوسری جانب ذرائع چیف ڈرگ انسپیکٹر آفس کے مطابق سندھ میں ڈریپ حکام کی جانب سے دوا کی مانیٹرنگ کے کوئی احکامات نہیں ملے۔
راولپنڈی اور پنجاب میں ڈیگزامیتھاسون کی فروخت پر مانیٹرنگ کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔