پاکستان میں جب بھی کوئی آفت آئی یا وطن کو کسی بھی مدد کی ضرورت پڑی تو تارکین وطن پاکستانیوں نے مدد کرنے میں کبھی کنجوسی نہ کی اور اپنے ہم وطن بہن بھائیوں کی دل کھول کر امداد کی ۔ا سپین میں جب کوئی پاکستانی وفات پا جاتا ہے تو اُس کی میت کو پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائن پر مفت میں پاکستان لایا جاتا ہے اس میت پر صرف وہ اخراجات کئے جاتے ہیں جو ہسپانوی اداروں کی طرف سے ہوتے ہیں ، جب سے لاک ڈاؤن ہوا اورا سپین میں ایمر جنسی لگی اس دن سے لے کر آج تک اسپین میں وفات پا نے والے پاکستانیوں کی میتیں اسپین میں ہی تھیں، ایئر لائنز بند ہونے کی وجہ سے اُن میتوں کو پاکستان نہیں بھجوایا جا سکتا تھا ، لیکن ا سپین میں کام کرنے والے پاکستان کے سرکاری اداروں نے یہ سنگ میل عبور کیا اور میتوں کو اُن کے پیاروں تک پاکستان پہنچایا ۔لہذا اب اسپین میں کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے دوران وفات پا نے والے پاکستانیوں کی میتیں پاکستان روانہ کر دی گئی ہیں اور چند دنوں میں تمام جسد خاکی وطن عزیز کی مٹی میں دفن ہوجائیںگے ۔
قونصل جنرل بارسلونا عمران علی چوہدری نے اپنی9رکنی ٹیم کے ساتھ روزنامہ جنگ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ٹیم کے واٹس ایپ نمبرز تمام کمیونٹی کے پاس تھے جس کی وجہ سے سب میری ٹیم کے ساتھ رابطے میں رہے اور لاک ڈاؤن کے دوران یعنی پہلی مارچ کے بعد جتنی اموات ہوئیں سب کا ڈیٹا اکھٹا کیا گیااور ان تمام میتوں کو بغیر اسپیشل فلائٹ کے پاکستان روانہ کیاجا رہا ہے ۔قونصل جنرل نے بتایا کہ سفیر پاکستان میڈرڈ خیام اکبر اور پاکستانی کمیونٹی کی مشترکہ کوششوں سے یہ ممکن ہوا کہ پاکستان میں رہنے والے اپنے پیاروں کی میتوں کا انتظار کر رہے تھے تاکہ انہیں اسلامی شعار کے ساتھ دفن کیا جا سکے۔
قونصل جنرل بارسلونا نے بتایا کہ پاکستانی کمیونٹی کے کچھ معززین نے ہماری ٹیم کے ساتھ بھر پور تعاون کیا جن میں چوہدری نوید وڑائچ ، عمران ملک اور نوید اندلسی اور ویلنسیا سے شاہد آرائیںکے نام سر فہرست ہیں ، انہوں نے کہاکہ ہسپانوی انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ان میتوں کو پاکستان بھیجنے کے حوالے سے کاغذات کا ترجمہ کرنے میں ایک ہفتہ درکار ہوگا لیکن نوید اندلسی نے یہ ترجمہ 24گھنٹوں میں کر دیا ۔انہوں نے بتایا کہ ہسپانوی باشندے ’’کارلوس گونسالیس‘‘ کا بھی شکریہ جنہوں نے کارگو کے ذریعے میتوں کو پاکستان بھیجنے میں ہماری مدد کی ، اس محسن نے ہمارے لئے ہسپانوی اداروں سے بات کی اور ہمیں مدد لے کر دی۔ انہوں نے بتایا کہ ویلنسیا ، تولیدو ، میڈرڈ اور مالا گاہ سے پانچ میتیں پاکستان کے لئے روانہ کی جا چکی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ بارسلونا کے تمام اسپتالوں نے آج سے ہمارے ساتھ رابطہ کر لیا ہے اور اب وہاں آئی سی یو اور دوسرے حادثات کی رپورٹ قونصلیٹ کو دی جائے گی ۔اس کے علاوہ کورونا وائرس کی وجہ سے وفات پانے والوں کی چار میتیں اسپین میں ہیں جو ابھی کوئی بھی ایئر لائن لے جانے کے لئے تیار نہیں ہے مگر اُمید ہے کہ لاک ڈاؤن اور ایمرجنسی کے بعد ایسا ممکن ہو جائے ۔قونصل جنرل بارسلونا ، سفیر پاکستان میڈرڈ اور پاکستانی کمیونٹی کے کچھ معززین کی دن رات کوششوں اور حالات کی جنگ کی وجہ سے یہ میتیں پاکستان میں اپنے پیاروں کے پاس پہنچ رہی ہیں۔
ویسے بھی اب میڈرڈ میں بنایا جانے والا عارضی اسپتال بھی ختم کر دیا گیا ہے اور اسپین میں لاک ڈاؤن میں کافی نرمی کی گئی ہے ، لوگوں کو باہر چہل قدمی کی اجازت ملی ہے ساتھ ساتھ ریسٹورنٹس پر کھانا اور ساتھ لے جانے جیسی سہولت تو دی گئی ہے لیکن ماسک ،سوشل فاصلہ اور ایک جگہ پر زیادہ بندوں اکٹھ ہونے پر پابندی ہنوز ہے۔