وزیرِ اعظم عمران خان سے مستعفی ہونے کے مطالبے کی قرار داد پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی گئی۔
وزیرِ اعظم عمران خان سے مستعفی ہونے کے مطالبے کی قرار داد رکنِ پنجاب اسمبلی سعدیہ تیمور نے جمع کروائی۔
قرار داد میں مطالبہ کیا گیا کہ ایوان پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر وزیرِ اعظم عمران خان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتا ہے۔
قرار داد کے متن میں کہا گیا ہے کہ حالیہ بجٹ کو وزیرِ اعظم عمران خان نے ٹیکس فری قرار دیا ہے، ٹیکس فری بجٹ قرار دے کر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ کر دیا گیا۔
قرار داد کے متن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس اقدام سے وزیرِ اعظم کے قول و فعل میں تضاد واضح ہوگیا ہے، عمران خان وزارتِ عظمیٰ کے عہدے سے الگ ہو جائیں۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے پٹرولیم قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ کر دیا جس کا اطلاق 26 جون 2020ء سے ہو گیا یعنی یکم جولائی سے 4 دن پہلے ہی نئی قیمتوں کا اطلاق کر دیا گیا۔
جمعے کو وزیرِ اعظم عمران خان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافے کی سمری منظور کرلی جس کے بعد وزارتِ خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول 25 روپے 58 پیسے فی لیٹر مہنگا کر دیا گیا ہے جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 100 روپے 10 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیئے:۔
عمران خان کا استعفیٰ لیے بغیر تحریک ختم نہیں ہوگی، راشد سومرو
ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 21 روپے 31 پیسے فی لیٹر اضافے کے بعد 101 روپے 46 پیسے، مٹی کے تیل کی قیمت میں 23 روپے 50 پیسے فی لیٹر اضافے کے بعد نئی قیمت 59 روپے 6 پیسے مقرر کی گئی ہے۔
وزارتِ خزانہ کے مطابق لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 17 روپے 84 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے اور اس کی نئی قیمت 55 روپے 98 پیسے مقرر کی گئی ہے۔
نوٹی فکیشن میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کی وجہ قرار دیا گیا ہے۔