• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پائلٹ فہرست طیارہ حادثے سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے، صدر پالپا

پائلٹ فہرست طیارہ حادثے سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے، صدر پالپا


پاکستان ایئرلائن پائلٹ ایسوسی ایشن (پالپا) کے صدر کیپٹن چوہدری سلمان نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر نے فہرست کی بات کرکے طیارہ حادثے سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی۔

کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران چوہدری سلمان نے کہا کہ وزیر کے بیانات سے دنیا بھر میں پاکستانی پائلٹس کی نوکریاں داؤ پر لگ گئیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر ہوابازی غلام سرور خان کے خلاف تمام پائلٹس ہتک عزت کا دعویٰ کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

صدر پالپا نے مزید کہا کہ پاکستانی پائلٹس شدید پریشانی اور دباؤ کا شکار ہیں، 141 پائلٹس کا تحفظ نہیں بلکہ اپنی بقا کی جنگ لڑنے آئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ غلام سرور خان کی جانب سے جاری کردہ فہرست بے بنیاد ہے، وزیر موصوف حادثے کے ذمے دار ایک خاص گروپ کو بچانا چاہتے ہیں۔

کیپٹن چوہدری سلمان نے چیف جسٹس آف پاکستان سے ایک کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ پائلٹس عدالت کے تحت کسی بھی کارروائی میں شریک ہونے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ سول ایوی ایشن نے کسی بھی پائلٹ کو کوئی وارننگ یا اظہار وجوہ کا نوٹس جاری نہیں کیا۔

صدر پالپا نے کہا کہ دنیا بھر میں ایئر کریش انویسٹی گیشن ہوتی ہے، جن کا مقصد جہازوں کے حادثات کو کنٹرول کرنا ہوتا ہے، تحقیقات کا مقصد یہ نہیں ہوتا کہ ایک بندے پر پورا ملبہ ڈال دیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی پائلٹ پاکستان سے باہر جہاز اڑاتے ہیں تو کوئی حادثہ نہیں ہوتا، دنیا بھر میں پاکستانی پائلٹس کی عزت پامال کی جارہی ہے، پاکستانی پائلٹس کے لائسنس کے اجرا کی ذمہ داری سول ایوی ایشن کی ہے۔

کیپٹن چوہدری نے کہا کہ پی آئی اے اور سول ایوی ایشن اپنی قانونی ذمے داریاں نبھانے میں ناکام رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایوی ایشن منسٹری کی جاری کردہ لسٹ ہی مشکوک اور غلطیوں سے بھری ہے، گراؤنڈ کئے گئے 141 پائلٹس میں سے 39 پائلٹ پی آئی اے کے نہیں، 36 پائلٹس کی معلومات ہی غلط ہیں، 81 پائلٹوں کیلئے بتایا گیا کہ ان کے امتحانی پیپر مشتبہ ہیں۔

تازہ ترین