یورپین پارلیمنٹ میں چور 50 ممبران پارلیمنٹ کے کمپیوٹر، ٹیبلٹس اور دوسرا سامان چرا کر لے گئے۔
اطلاعات کےمطابق یورپین دارالحکومت برسلز میں قائم پارلیمنٹ میں یہ واردات اس وقت کی گئی جب کورونا لاک ڈاؤن کے باعث پارلیمنٹ بند تھی اور ممبران گھروں سے کام کر رہے تھے۔
مقامی آن لائن اخبار میں شائع شدہ خبر کے مطابق ایک جرمن ایم ای پی نکو سمسٹراٹ نے بتایا کہ کورونا لاک ڈاؤن کے بعد جب 29 جون کو وہ واپس آئے تو پارلیمنٹ کے کمرے میں موجود ان کی دراز ٹوٹا ہوئی تھی اور اس میں سے دو لیپ ٹاپ غائب تھے۔
اس کی اطلاع انہوں نے اپنے ساتھی ممبران پارلیمنٹ کے واٹس ایپ گروپ پر دی اور اس حوالے سے یوٹیوب پر ایک فلم بھی جاری کی۔ اسی طرح اٹلی سے تعلق رکھنے والی ماسیمو کاسانووا ایم ای پی نے بھی اپنے فیس بک پیج پر مطلع کیا کہ ان کا دراز بھی ٹوٹا ہوا پایا گیا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ کہ ان کا کوئی قیمتی سامان تو چوری نہیں ہوا لیکن وہ یہ چیک کر رہی ہیں کہ ان کے کاغذات تو چوری نہیں ہوئے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ ایسے ممبران جن کا سامان یا دیگر کاغذات چوری ہوئے ان کی تعداد 50 کے قریب ہے۔
یاد رہے کہ کورونا وائرس کے باعث یورپین پارلیمنٹ کے صدر ڈیوڈ ساسولی نے تمام پارلیمانی کام معطل کرتے ہوئے ممبران پارلیمنٹ سے کہا تھا کہ وہ اپنے اپنے ممالک اور گھر سے اپنے امور انجام دیں۔ اس دوران برسلز میں موجود پارلیمنٹ ہاؤس مکمل طور پر خالی رہا اور وہاں سیکیورٹی اسٹاف بھی کم تھا۔