• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواز شریف کی بے گناہی ثابت ہوگئی، سزا ختم کی جائے، شہباز شریف

نواز شریف کی بے گناہی ثابت ہوگئی، سزا ختم کی جائے، شہباز شریف


لاہور، اسلام آباد(نمائندہ جنگ، نیوز ایجنسیاں) پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدر و قائد حزب اختلاف محمد شہبازشریف نے جج ارشد ملک کی برطرفی کے لاہور ہائیکورٹ کے 7جج صاحبان کے فیصلے پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے حضور سربسجود ہونکہ اس نے ملک وقوم کی مخلصانہ خدمت کرنے والے محمد نواز شریف کی بے گناہی ثابت ہوگئی، سزا ختم کی جائے۔

مریم نواز نے کہا کہ فیصلہ سچ کی فتح جھوٹ کی شکست ہے، برطرف جج کے فیصلوں کو بھی کالعدم قرار دیا جائے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ جج ارشد ملک کی برطرفی اس دور کا ڈراپ سین ہے جب ججز کو حواریوں کے ذریعے بلیک میل کیا جاتا تھا۔

ن لیگ اور اسکی قیادت کو مافیا سوچ کی خصوصیات، بلیک میلنگ اور کرپشن کی سرپرستی پر قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ جج بلیک میل کیس کے 2 کرداروں میں سے ایک ارشد ملک برطرف ہو گئے۔

کھیل کا دوسرا کردار مریم نواز ہیں۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ جج ارشد ملک کیس کے فیصلے کے بعد امید ہے کہ مریم اور ناصر بٹ کو بھی سزا مل سکتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق شہباز شریف نے ایک بیان میں کہاکہ ثابت ہوگیا کہ جج نے انصاف پرمبنی فیصلہ نہیں دیا تھا اور تین بار کے منتخب وزیراعظم کو ناحق سزا دی۔

انہوں نے کہا کہ لاہورہائیکورٹ کی انتظامی کمیٹی کا فیصلہ دراصل محمدنوازشریف کی بے گناہی کا ثبوت ہے ،پارٹی کارکنان اور عوام سے اپیل ہے کہ محمد نوازشریف کی بے گناہی ثابت ہونے پر شکرانے کے نوافل ادا کریں۔مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے فیصلے پر اپنا رد عمل دیتے ہوئےکہاکہ ‏آئین و قانون کے احترام کا درس دینا بہت آسان ہے۔

یہ جانتے ہوئے کہ آپ بے قصور ہوں، جانتے ہوئے کہ ظلم اور ناانصافی ہو رہی ہے اپنی شریک حیات کو بستر مرگ پر چھوڑ کر قانون کے سامنے سر جھکا دینے کے لئے لیے نواز شریف کا جگر اورحوصلہ چاہیے۔

مریم نوازنے کہا کہ اللہ تعالیٰ بے گناہ اور بہادر لوگوں کو تنہا نہیں چھوڑتا، ‏انصاف کبھی ادھورا نہیں ہوتا۔ مکمل انصاف کا تقاضا ہے کہ جس طرح جج کو برطرف کیا گیا ہے اسی طرح اس کے بدعنوان فیصلوں کو بھی کالعدم قرار دیا جائے۔مریم نوازنے کہا کہ ‏تین بار ملک کے وزیر اعظم رہنے والے مقبول ترین سیاست دان کی بے گناہی پر وقت کا فیصلہ آ گیا ہے۔

7محترم جج صاحبان نے جج کی برطرفی کے ذریعے واضح کر دیا ہے کہ نوازشریف کو کس طرح سزائیں دی گئیں، فیصلہ بے شک سچ کی فتح اور جھوٹ کی شکست ہے۔

اس فیصلے نے نواز شریف پر ہی نہیں ،عدل و انصاف کے دامن پر لگا ایک بڑا داغ دھویا ہے۔اب عدلیہ کے وقار اور انصاف کا تقاضا ہے کہ داغدار جج کے داغدار فیصلوں کو بھی پھاڑ پھینکا جائے۔دوسری طرف وزیراعظم کے معاون خصوصی شہبازگل نے کہا ہے کہ جج ارشد ملک کیس کے فیصلے کے بعد امید ہے کہ مریم اور ناصر بٹ کو بھی سزا مل سکتی ہے۔

شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک پیغام میں جج ارشد ملک کیس سے متعلق کہا ہے کہ جج ارشد ملک کیس میں دو فریق تھے۔شہباز گِل نے کہا ہے کہ ایک فریق ارشد ملک تھے جنہیں سزا ملی ہے، دوسرے فریق مریم نواز اور ناصر بٹ ہیں، فیصلے کے بعد امید ہے کہ مریم اور ناصر بٹ کو بھی سزا مل سکتی ہے اور ان کا اصل چہرہ عوام کے سامنے ہو گا۔

شہباز گل نے کہا ہے کہ سزا دینے یا نہ دینے کا فیصلہ تو اعلیٰ عدلیہ ہی کریگی۔وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ ارشد ملک کی تعیناتی شاہد خاقان عباسی نے کی تھی، جج بلیک میل کیس کے 2 کرداروں میں سے ایک ارشد ملک برطرف ہو گئے۔

کھیل کا دوسرا کردار مریم نواز ہیں۔ انہوں نے جج کی ویڈیو استعمال کرکے اپیل پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی، اپیل پر سزا ہونا باقی ہے۔

تازہ ترین