وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی صدارت میں گندم کی صورتحال پر اجلاس ہوا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت نے گندم کی صوبہ بھر میں نقل حمل پر پابند عائد کردی تھی، ذخیرہ اندوزی کے خلاف سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے اس موقع پر ہدایت کی کہ ہر صورت میں آٹے کی قیمت پر کنٹرول ہونا چاہیے۔
اس موقع پر صوبائی وزیر خوراک ہری رام نے کہا کہ گندم کی 100 کلو کی مارکیٹ پرائس جون 2019 میں 3475 روپے تھی، گندم کی جون 2020 میں 100 کلوکی قیمت 4400 روپے سے 4450 کے درمیان ہے۔
ہری رام کا مزید کہنا تھا کہ محکمہ خوراک سندھ نے ابتک 1.233 ایم ایم ٹن گندم خریدی ہے، 26000 ٹن گندم اسٹاک سے موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے گندم کی خریداری کا ہدف 1.4 ٹن سے کم کر کے 1.25 ٹن کردیا تھا۔ صوبائی سیکریٹری خوراک نے اجلاس کو بتایا کہ 20-2019 میں اکتوبر سے مارچ تک 1205383 ٹن گندم جاری ہوچکی ہے۔
صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو نے کہا کہ سندھ میں گندم کی پیداوار کا ہدف 3.8 ایم ایم ٹن تھا۔ سندھ میں پیداوار 3.852 ایم ایم ٹن ہوئی جو ہدف سے زیادہ ہے۔
اسماعیل راہو نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ سندھ میں آٹے کی قیمت 40 سے 50 روپے فی کلو ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اس موقع پر ہدایت کی کہ ہر صورت میں آٹے کی قیمت پر کنٹرول ہونا چاہیے۔
ادھر سندھ حکومت کے ترجمان و مشیرقانون بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سید مراد علی شاہ نے آٹے کی قیمتوں پر کنٹرول کی ہدایت دیدی ہے۔ اجلاس میں وزیر خوراک، وزیر زراعت اسماعیل راہو، چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ، پرنسپل سیکریٹری، سیکریٹری زراعت، سیکریٹری خوراک سمیت دیگر متعلقہ حکام شریک تھے۔