• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کمشنر کے کریک ڈاؤن کے باوجود دودھ کی 120 لٹر پر فروخت جاری

کمشنر کے کریک ڈاؤن کے باوجود دودھ کی 120 لٹر پر فروخت جاری 


کراچی(رپورٹ/رفیق بشیر)حکومت سندھ اور کمشنر کراچی کی تمام تر کوشش اور دعوؤں کے باوجود تازہ دودھ کی فی لیٹر قیمت کم نہ ہوسکی۔ 2 روز میں مقامی انتظامیہ نے دودھ مہنگا فروخت کرنے والے تاجروں کے خلاف کریک ڈاون شروع کررکھا ہے ۔لیکن کریک ڈاون بھی نمائشی محسوس ہورہا ہے اور اس کا مقصد صرف عوام کو دودھ کی قیمت میں اضافے کے حوالے مطمئن کرنا ہے۔درجنوں تاجروں کو گرفتار کرنے اور لاکھوں روپے کے جرمانے عائد کرنے کے باوجود شہر میں دودھ 120 روپے فی لیٹر ہی فروخت ہورہا ہے۔کمشنر کراچی مہنگا دودھ فروخت کرنے والے کے خلاف شکایات درج کرانے کے لئے فون نمبر نشر کئے ہیں۔ان فون کو کوئی اٹینڈ نہیں کرتا ہے۔نمائندہ جنگ نے ازخود کمشنر کراچی کے مرکز شکایات پر شکایت درج کرانے کوئی مرتبہ کوشش کی لیکن فون اٹینڈ نہیں ہوئے ۔جبکہ اس سلسلے میں صارفین نے شکایات کے انبار لگادیے ہیں۔ دودھ کے خوردہ فروشوں کا کہنا ہے کہ دودھ کی تھوک قیمت میں ڈیری فارمرز نے اضافہ کیا ہے ۔حکومت سندھ بھینس کالونی ۔ناگوری کالونی میں ڈیری فارمرززکے خلاف کاروائی کرنے کے بجائے ۔دو روپے فی لیٹر منافع کمانے والے عام تاجروں نہ صرف گرفتار کررہی ہے بلکہ بھاری جرمانے بھی عائد کئے جارہے ہیں ۔مہنگا دودھ لے کر خوردہ تاجر کس طرح سرکاری قیمت پر دودھ فروخت کرسکتے ہیں۔صارفین کا کہنا ہے کہ کراچی میں دودھ فروشوں نے ایک بار پھر من مانی کرتے ہوئے دودھ کی فی لیٹر قیمت میں 10روپے کا اضافہ برقرار رکھا ہے جس کے بعد شہر کے بیشتر علاقوں میں دودھ 120 روپے لیٹر فروخت کیا جارہا ہے۔

تازہ ترین