اسلام آباد(ایجنسیاں) وفاقی کابینہ نے گیس اور کے الیکٹرک صارفین کے لیے بجلی مہنگی کرنے کا فیصلہ موخر کردیا ہےجبکہ وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ اپوزیشن ذہنی طور پر اپاہج ہو چکی ہے‘ہماری حکومت بھٹو کے روٹی ‘کپڑا اور مکان کے نعرے کو عملی جامہ پہنا رہی ہے ‘ شمالی علاقہ جات میں درختوں کی کٹائی کو روکنے کے لئے شمسی توانائی سے چلنے والے چولہے تقسیم کرنے کی اسکیم کا اعلان کیا گیا ہے۔
وزیراعظم نے صوبوں کو ہدایت کی ہے کہ فوری طور پر صوبائی فنانس کمیشن تشکیل دیں تاکہ پسماندہ علاقوں میں وسائل کی یکساں تقسیم ممکن ہو سکے‘کے الیکٹرک سے متعلق فیصلہ وفاقی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں ہو گا جبکہ وفاقی وزیر سینیٹر اعظم سواتی کی سربراہی میں انتخابی اصلاحات کمیٹی کی سفارشات وفاقی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کی جائیں گی۔ یوریا، آر ایل این جی، نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن کی ایڈجسٹمنٹ سمیت دیگر اہم فیصلے بھی اجلاس میں کئے گئے۔
سرکاری ملازمین کی پنشن اور حج کے حوالے سے خصوصی فنڈ کے قیام پر غور کیا جا رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت منگل کو ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ کے دوران کیا۔سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ عمران خان قومی اسمبلی اور سینیٹ کے آئندہ انتخابات کو شفاف بنانے کے لئے پرعزم ہیں‘کابینہ کے اجلاس میں عصمت خٹک کو نیشنل ایکریڈیٹیشن کونسل کے سربراہ کی حیثیت سے تعیناتی کی منظوری دی گئی۔
صحت کے شعبہ میں اصلاحات کے حوالے سے وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہماری حکومت مختلف پیکجز پر غور کر رہی ہے کیونکہ تمام اسپتال حکومت اکیلے نہیں بنا سکتی اس کے لئے سرکاری زمینوں پر نجی شعبہ کے اشتراک سے اسپتال بنانے کے معاملے پر بھی بات چیت ہوئی ہے۔
سرکاری حج کے حوالے سے ملائیشیا کے ایک ماڈل پر غور کیا گیا تاہم اس میں موجود خامیوں کو دور کر کے حج امور کا تعین کیا جائے گا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بیرون ملک 11376 قید پاکستانیوں کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔
وزیراعظم نے تمام سفارتخانوں کو ہدایت کی ہے کہ قیدیوں کو قانونی معاونت کی فراہمی اور کوویڈ 19 کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر ان قیدیوں کی واپسی کے لئے متعلقہ حکومتوں سے بات چیت کا عمل تیز کیا جائے۔
سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن کے پاس نہ تو کوئی ایجنڈا ہے، نہ کہنے کو کوئی بات اور نہ ہی کوئی متبادل راستہ ہے، اپوزیشن کی ہمیشہ حکمت عملی یہی رہی ہے کہ وہ احتساب سے راہ فرار اختیار کرے‘پاکستان بدل گیا ہے، اب وہ پاکستان نہیں رہا‘احسن اقبال جس قیادت کی نمائندگی کر رہے ہیں، وہ بیرون ملک چھٹی منا رہی ہے‘یہ وہ درباری ہیں جو قوم کا وقت بھی برباد کر رہے ہیں، یہ درباری ایسے قائد کی نمائندگی کر رہے ہیں جس نے باہر جائیدادیں بنائیں اور جب بھی پاکستان پر مشکل وقت آیا یہ قیادت بھی مشکل حالات میں قوم کو چھوڑ کر باہر جا بیٹھی۔
انہوں نے کہا کہ بلاول کو دیکھیں تو وہ بھی ایسی ہی باتیں کرتے نظر آ رہے ہیں، درحقیقت اپوزیشن ذہنی طور پر اپاہج ہو چکی ہے اور اپوزیشن کا مقصد پاکستان کی بہتری نہیں بلکہ ان کا ایجنڈا اپنی اپنی قیادت کو بچانا ہے، اپوزیشن کے پاس کوئی ایجنڈا ہے نہ پروگرام۔ انہوں نے باہر جا کر سرے محل بنائے اور ہماری حکومت ہاؤسنگ کے شعبہ میں اصلاحات رہی ہے ۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ احسن اقبال کا گناہوں کا بوجھ اتنا ہے کہ وہ جب سو کر اٹھتے ہیں کہ دوبارہ اس بوجھ تلے سو جاتے ہیں۔ یقیناً یہ حالات ان کے دور میں ہوتے تو یہ ان حالات میں بھی مال بناتے‘ عمران خان ان جیسے موروثی سیاستدان نہیں، ان کی قیادت میں ملک ترقی کرے گا۔