اسلام آباد میں نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے دفتر میں پیسکو اور ٹیسکو کے علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے معاملے پر سماعت ہوئی جس کے دوران ایک صارف نے شکایت کی کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں پیسکو کا عملہ ماہانہ لیتا ہے۔
سماعت چیئرمین نیپرا توصیف فاروقی کی زیرِ صدارت ہوئی تھی جس میں وائس چیئرمین سیف اللّٰہ چٹھہ بھی موجود تھے۔
دورانِ سماعت وائس چیئرمین نیپرا سیف اللّٰہ چٹھہ نے کہا کہ کارکردگی بہتر نہ کرنے والی بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے خلاف کارروائی کریں گے۔
سی ای او پیسکو نے کہا کہ پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے فیڈرز اوور لوڈ ہیں، پیسکو میں اسٹاف کی کمی کا سامنا ہے، اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے علاوہ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ بھی ہو رہی ہے۔
ڈیرہ اسماعیل خان سے تعلق رکھنے والے صارف نے شکایت کی کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں پیسکو کا عملہ ماہانہ لیتا ہے۔
نیپرا کے وائس چیئرمین سیف اللّٰہ چٹھہ نے کہا کہ کسی بجلی تقسیم کار کمپنی زیادہ نقصان والے فیڈرز ہونا متعلقہ کمپنی کی ناقص کار کردگی ہے، بجلی تقسیم کار کمپنیاں اپنی کار کردگی بہتر بنائیں۔
نیپرا سندھ کے ممبر رفیق احمد شیخ نے کہا کہ نقصان والے فیڈرز کو درست کریں۔
نیپرا خیبر پختونخوا کے ممبر نے کہا کہ نقصان والے فیڈرز بند کرنے کی بجائے ان فیڈرز پر صورتِ حال بہتر بنائیں۔
قبائلی علاقوں کو بجلی سپلائی کرنے والے ادارے ٹرائبل ایریاز الیکٹرک سپلائی کمپنی (ٹیسکو) کے حکام نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے سبسڈی کم کر دی ہے،پہلے گھر یلو صارفین کو 24 گھنٹے میں سے 6 گھنٹے بجلی دیتے تھے، اب 24 گھنٹوں میں سے بجلی کی فراہمی 4 گھنٹے تک ہو سکے گی۔
یہ بھی پڑھیئے: نیپرا میں سکھر الیکٹرک کی لوڈشیڈنگ پر سماعت
نیپرا کے وائس چیئر مین نے سوال کیا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ پہلے جو لوڈ شیڈنگ 18 گھنٹے تھی اب 20 گھنٹے ہو رہی ہے۔
ٹیسکو حکام نے جواب دیا کہ جی اب لوڈشیڈنگ 20 گھنٹے ہی ہو رہی ہے، ٹیسکو کے گھریلو صارفین بل ہی نہیں دیتے۔
نیپرا کے وائس چیئرمین سیف اللّٰہ چٹھہ نے کہا کہ ٹیسکو کے گھریلو صارفین کا بل وفاقی حکومت دیتی ہے، ٹیسکو کو تو اس طرح 100 فیصد بل گھریلو صارفین سے مل جاتا ہے۔
نیپرا اتھارٹی نے ٹیسکو حکام کی طرف سے دی گئی بریفنگ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔