پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق چیئرمین سینیٹ سینیٹر رضا ربانی کا کہنا ہے کہ کیا پی آئی اے طیارہ حادثے کو بطور کور اپ استعمال کیا گیا۔
سینیٹررضا ربانی نےسینیٹ اجلاس میں اپنے بیان میں کہا کہ کیا یہ درست ہے کہ جعلی لائسنس مسئلہ سے قبل یورپی یونین سیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے فلائٹ سیفٹی نظام کا مسئلہ اُٹھایا تھا؟
رضا ربانی نے کہا کہ کیا یہ درست ہے کہ 17 جون 2020 تک پی آئی اے کو ڈیڈ لائن دی گئی تھی؟ کیا پی آئی اے طیارہ حادثے کو بطور کور اپ استعمال کیا گیا ہے؟
انہوں نے کہا کہ کیا یہ درست ہے کہ یہ اقدام اس لیے اُٹھایا گیا کہ پی آئی اے کو ڈھیر کرکے اس کی نجکاری کر دی جائے؟
رضا ربانی نےکہا کہ کیا پہلے مالی سال کے دوران اس پابندی کے باعث 90 ارب کا شاٹ فال ہوگا؟ کیا دانستہ طور پر جعلی لائسنس کا معاملہ اٹھایا گیا تاکہ پی آئی اے کو دوستوں کو فروخت کردیا جائے۔
انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ سی اے اے میں کس نے پیسے بنائے۔