• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

الزامات، 2 معاونین خصوصی مستعفی، کارکردگی پر تنقید کی وجہ سے استعفیٰ دیا، ظفر مرزا، دہری شہریت پر سوال اٹھائے گئے، تانیہ ایدروس، وزیراعظم نے استعفے منظور کر لئے

الزامات، 2 معاونین خصوصی مستعفی


اسلام آباد (نیو زایجنسیاں،ٹی وی رپورٹ) وفاقی کابینہ کے دو اہم ممبران نے ڈرامائی طور پرعمران خان کی کابینہ چھو ڑ دی ہے۔دونوں ممبران غیر منتخب ہیں۔وزیر اعظم کے معاونین خصوصی بر ائے نیشنل ہیلتھ سروسز ، ریگو لیشنز اینڈ کو آ ر ڈی نیشن ڈاکٹر ظفر مرزا اور معاون خصوصی بر ائے ڈ یجٹل پا کستان مس تانیہ ایس ایدروس نے اپنے اپنے عہدہ سے استعفیٰ د یدیا ہے۔ 

وزیر اعظم عمران خان نے دو نوں کے استعفے منظور کر لئے ہیں۔ کابینہ ڈویژن نے انکے مستعفی ہونے کا با ضابطہ نو ٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے۔ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ انہوں نے کارکردگی پر تنقید کی وجہ سے استعفیٰ دیا، عمران خان کی ذاتی دعوت پر WHO چھوڑ کر پاکستان آیا تھا۔

اطمینان ہے ایسے وقت پر جا رہاہوں جب کورونا وائرس کے پھیلائو میں کمی آ رہی ہے، جبکہ تانیہ ایدروس کا کہنا ہے کہ میری دہری شہریت پر سوال اٹھائے گئے، میری دہری شہریت کی وجہ سے ڈیجٹل پا کستان کا مقصد دھند لا رہا تھا، اپنی بہترین صلاحیتوں اور وزیر اعظم کے وژن کے مطابق اپنے ملک کی خدمت جاری رکھوں گی جبکہ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے دو معاونین خصوصی سے استعفے لئے گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ظفر مرزا نے بھارت سے ادویات کا خام مال درآمد کرنے کا معاملہ مس ہینڈل کیا، ڈاکٹر ظفر مالی اور انتظامی سمریوں کی منظوری کے بغیر احکامات جاری کرتے رہے تھے، ظفرمرزا کیخلاف بھارت سے دوائوں کی درآمد پر انکوائری ہوئی، جبکہ تانیہ ایدروس ڈیجیٹل پاکستان فائونڈیشن کی فنڈنگ پر مطمئن نہ کرسکیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ تانیہ ایدروس کیخلاف فنڈنگ سے متعلق تحقیقات جاری تھیں۔ 

وزیر اعظم کی معاون خصوصی بر ائے ڈ یجٹل پاکستان تا نیہ اندرس نے دہری شہریت پر کی گئی تنقید کے بعد وزیر اعظم کے معاون خصوصی کے عہدے سے استعفیٰ دیا۔ 

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان میں انہوں نے مستعفی ہو نے کی وجہ یہ بتائی ہے کہ میری دہری شہریت کی وجہ سے ڈیجٹل پا کستان کا مقصد دھند لا رہا تھا۔عظیم تر عوامی مفاد میں میں نے معاون خصوصی کے عہدے استعفیٰ د یدیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ میں اپنی بہترین صلاحیتوں کے مطابق وزیر اعظم کے ویژن اور اپنے ملک کی خدمت جاری رکھوں گی۔ 

وزیر اعظم کے معاون خصو صی بر ائے نیشنل ہیلتھ سروسز ،ریگولیشنز اینڈ کو آ ر دی نیشن ڈاکٹر ظفر مرزا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان میں کہا ہے کہ میں نے بطور معاون خصوصی اپنے عہدے سے استعفیٰ د یدیا ہے۔ 

انہوں نے کہا ہے کہ میں وزیر اعظم کی ذ اتی دعوت پر عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ایچ او ) کو چھوڑ کر آ یا تھا۔ میں نے محنت اور دیا نتدار ی سے کام کیا ہے۔ میرے لئے پا کستان کی خدمت کرنا ایک اعزاز تھا۔ مجھے یہ اطمینان ہے کہ میں ایسے وقت پر چھوڑ کر جا رہاہوں جب عظیم قومی کوششوں کے نتیجے میں کرونا وائرس میں کمی آ رہی ہے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ معاونین خصوصی کے کردار ( Role) اور حکو مت پر جاری حا لیہ تنقید کی وجہ سے میں نے استعفے کا انتخاب کیا ہے۔ پا کستانی عوام بہتر ہیلتھ کیئر کے مستحق ہیں ۔ میں نے اس کاز کیلئے خلوص کے ساتھ کام کیا ہے۔ا نشا ء اللہ پا کستان ایک مضبوط ہیلتھ کیئر سسٹم کے ساتھ کرونا سے باہر نکل آ ئے گا۔ 

در یں اثنا ء تانیہ اندرس نے وزیر اعظم کے نام تحر یری استعفے میں کہا ہے کہ میرے لئے اعزاز کی بات ہے کہ میں نے اس سال کے آ غاز سے ہی آپکے ساتھ کام کیا ہے ۔ میں آپ کی مشکور ہوں کہ آپ نے مجھ پر اعتماد کیا۔ میں پا کستان صرف ایک ہی تصور لے کر آئی تھی کہ ڈیجٹل پا کستان کے ویژن کو ڈویلپ لروں اور اس کیلئے کام کروں ۔ اس تصور کیلئے آپ نے ہمیشہ آ واز بلند کی اور میں نے اسے شیئر کیا۔ میں ہمیشہ سے پا کستانی تھی اور رہوں گی ۔ 

انہوں نے کہا کہ میری کینیڈا کی شہریت کے بارے میں جو عام بحث کی گئی۔یہ شہریت مجھے پیدائشی ملی ۔یہ میری چوائس نہیں تھی۔ یہ میری ایک ڈیجٹل پا کستان کے طویل المیعاد ویژن کیلئے میری صلاحیتوں سے توجہ ہٹانے کے مترداف ہے۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ایک پا کستانی جو پا کستان کی خدمت کرنا چا ہتا ہے اسے ایسے ایشوز میں الجھا دیا جا ئے۔لہٰذ امیری درخواست ہے کہ آپ وزیر اعظم کے معاون خصوصی کے عہدے سے میرا ستعفیٰ منظور کرلیں ۔ 

انہوں نے وزیر اعظم سے کہا کہ میں نجی اور سر کاری شعبوں میں اقدامات کے ذ ریعے جہاں بھی ممکن ہوا آپ کے ویژن اور پا کستان کیلئے کام جاری رکھوں گی ۔جب بھی کسی جگہ آپ کو میری معاونت کی ضرورت ہو تو میں دستیاب ہوں ۔ 

ذرائع کے مطابق تانیہ ایدروس نے ڈیجیٹل پاکستان فاؤنڈیشن کے نام سے کمپنی بنا رکھی تھی جبکہ ڈاکٹر ظفر مرزا ڈاکٹر ظفر مرزا سے تسلی بخش کارکردگی نہ دکھانے پر استعفیٰ لیا گیا۔

ذرائع کے مطابق تانیہ ایدروس کے استعفے کی اصل وجہ مفادات کا ٹکراؤ تھا۔ ان کی کمپنی ایس ای سی پی سے رجسٹرڈ تھی تانیہ ایدروس ڈیجیٹل پاکستان فائونڈیشن کی فنڈنگ پر مطمئن نہ کرسکیں۔ تانیہ ایدروس کی کمپنی 27 فروری 2020ء کو رجسٹرڈ کرائی گئی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تانیہ ایدروس کی کمپنی سامنے آنے کے بعد وزیراعظم نے وضاحت مانگی تھی لیکن وہ تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہیں۔ اسکے بعد وزیراعظم آفس کی جانب سے تانیہ ایدروس کو مستعفی ہونے کا کہا گیا۔ 

دوسری جانب ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا سے تسلی بخش کارکردگی نہ دکھانے پر استعفیٰ لیا گیا۔ انسداد کورونا سے متعلق ذمہ داریاں ڈاکٹر فیصل سلطان نبھاتے رہے اور وہی وزیراعظم کی زیر صدارت کورونا اجلاسوں میں شریک بھی ہوتے رہے۔ 

ڈاکٹر فیصل سلطان کو معاون خصوصی صحت کا چارج دیئے جانے کا امکان ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ظفر مرزا ادویات کی قیمتیں کم کرانے میں ناکام رہے۔ انہوں نے بھارت سے ادویات کا خام مال درآمد کرنے کا معاملہ مس ہینڈل کیا۔ سپریم کورٹ کی آبزرویشن بھی ان کے استعفے کی وجوہات میں شامل ہیں۔

دریں اثنا، تانیہ ایدروس کے استعفے کی وجوہ سامنے آ گئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تانیہ ایدروس کے خلاف فنڈنگ سے متعلق تحقیقات جاری تھیں، ان کے خلاف ڈیجیٹل پاکستان فاؤنڈیشن کی فنڈنگ سے متعلق تحقیقات ہوئی تھیں، جس پر وہ اطمینان بخش جواب نہ دے سکی تھیں۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے تسلی بخش جواب نہ دینے پر تانیہ ایدروس سے استعفیٰ طلب کیا تھا۔رواں برس مئی میں وزیر اعظم عمران خان نے بھارت سے ادویات برآمد کرنے کے معاملے پر ڈاکٹر ظفر مرزا کے اختیارات میں کمی کر دی تھی، ڈاکٹر ظفر مالی اور انتظامی سمریوں کی منظوری کے بغیر احکامات جاری کرتے رہے تھے۔

وزیر اعظم نے لائف سیونگ ڈرگز کی آڑ میں بھارت سے معمول کی دوائیں اور وٹامنز درآمد کرنے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم بھی دیا تھا۔ تانیہ ایدروس کے خلاف فنڈنگ سے متعلق تحقیقات جاری تھیں،ڈاکٹر ظفر مالی اور انتظامی سمریوں کی منظوری کے بغیر احکامات جاری کرتے رہے۔

تازہ ترین