سوشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کے حوالے سے تحقیقات کرنے والی ممبئی پولیس کا کہنا ہے کہ آنجہانی سوشانت سنگھ اپنی موت سے کچھ ماہ قبل سے بائی پولر ڈس آرڈر (ایک نفسیاتی بیماری جس کی وجہ سے مریض کبھی تو بہت خوش ہوتا ہے اور کبھی افسردہ ہوجاتاہے) کا علاج چل رہا تھا۔
پولیس کے مطابق انھیں یہ معلومات علاج کرنے والے ڈاکٹرز نے دیں۔ تحقیقات کے حوالے سے معلومات شیئر کرتے ہوئے پولیس کا کہنا تھا کہ سوشانت نے اپنی موت سے قبل بنا تکلیف کے موت (painless death) کے حوالے سے گوگل سرچ کیا تھا اور اپنی سابق منیجر ڈیشا سالیان کا نام گوگل کیا تھا۔
یاد رہے کہ ڈیشا نے 8 جو ن کو ایک عمارت کی 14ویں منزل سے کود کر خودکشی کرلی تھی۔ پولیس کے مطابق سوشانت اپنی زندگی کے آخری دنوں میں ذہنی بیماری میں مبتلا تھے، اپنی زندگی کے آخری چند گھنٹوں کے دوران انھوں نے اپنے نام سے گوگل سرچ کیا۔
یہ تفصیلات ان کے موبائل فون اور لیپ ٹاپ سےظاہر ہوئیں، پولیس نے بتایا کہ انکے گوگل سرچ سے یہ انکشاف ہوا کہ انہیں یہ پریشانی تھی کہ ڈیشا کی موت کے حوالے سے ان کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔
ممبئی پولیس چیف پرم بھیر سنگھ نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ انھیں بائی پولر ڈس آرڈر تھا اور انکا علاج چل رہا تھا اور وہ دوائیں بھی لے رہے تھے، لیکن ہماری تحقیقات کا محور وہ حالات جاننا ہیں جن کی وجہ سے ان کی موت واقع ہوئی۔ موت سے ایک روز قبل رات کو انکے گھر کوئی پارٹی نہیں ہوئی۔
پولیس چیف نے اس بات سے بھی انکار کیا کہ سوشانت کی موت کے حوالے سے کسی سیاست دان کا نام تحقیقات میں لیا جارہا ہے۔ سوشل میڈیا میں چلنے والی خبر کے برخلاف ہمارے پاس ایسی کوئی شہادت نہیں۔