• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

م۔ ح۔ سحابؔ

لبوں پہ ہے ہر دَم یہی بس دعا

وطن کو مِرے ہو، جہاں میں بقا

درخشاں رہے چاند تارہ خدا

رہے سبز پرچم سدا جھومتا

سدا کھیت سونا اُگاتے رہیں

جو دریا ہیں، چاندی بہاتے رہیں

تیرے کیمیا داں حبیبؔو قدیرؔ

مبارکؔ اور اشفاقؔ سے باضمیر

خردمند و عاقل ہنر وَر، بصیر

کیا زورِ جوہر جنہوںنے اسیر

تدبّر سے جن کے تہور ملا

زمانے میں حُسنِ تفاخر ملا

ہر اِک لب پہ رقصاں ترانے تِرے

دلوں کے نگر آستانے تِرے

محیطِ دو عالَم فسانے تِرے

یہ دنیا تِری، سب زمانے تِرے

فضا، بحرو بَر پر تِرا راج ہے

تِری دھاک ہر مُلک پر آج ہے

عدو ڈالے میلی نظر جو کبھی

صفِ آہنی اِک بنیں ہم سبھی

بلوچی رہے اور نہ سندھی کوئی

مہاجر، نہ پنجابی، نہ سرحدی

بس اِک قوم اور ایک جان ہوں

مسلمان ہوں اور انسان ہوں

یہ مزدور، دہقان، اہلِ ہنر

یہ الماس و گوہر، یہ شمس و قمر

یہ شاعر، ادیب، عِلم کے یہ نگر

یہ کلیاں، یہ گُل، یہ شگوفے شجر

تِرے ذرّے ذرّے پہ قربان ہیں

فِدائی ہیں تیرے نگہبان ہیں

سب اہلِ وطن سر اُٹھا کر چلیں

قدم سے قدم کو ملا کر چلیں

دِلوں سے نظر کو لُبھا کر چلیں

مثالِ قمر جگمگا کر چلیں

وقارِِ وطن روز افزوں بڑھے

ڈھلے نہ کبھی، جب یہ سورج چڑھے

تازہ ترین