بالی ووڈ کے آنجہانی اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کیس کے حوالے سے جو تازہ ترین اپ ڈیٹ سامنے آئی ہے، وہ ان کے سابق اسسٹنٹ انکیت اچاریہ کی جانب سے ریحا چکربورتی کے خلاف کیا گیا ایک نیا دعویٰ ہے۔
ایک بھارتی ویب پورٹل کو انٹرویو دیتے ہوئے اچاریہ نے کہا کہ سوشانت نے اپنی گرل فرینڈ ریحا چکربورتی کے ساتھ یورپ کے دورے سے واپسی کے بعد اپنی پوسٹ تبدیل کرلی تھی۔
اچاریہ نے دعویٰ کیا کہ سوشانت کے اکاؤنٹ میں جنوری 2019 میں تقریباً 30 کروڑ روپے موجود تھے، اس کے علاوہ پوجا پاٹ کی تقریب کے دوران کسی بھی قسم کی کوئی مورتی استعمال نہیں کی جاتی تھی۔ اچاریہ سوشانت کے ساتھ جولائی 2017 سے جولائی 2019کے درمیان دو برس تک رہا، جب اس سے پوچھا گیا کہ اس نے سوشانت کو کیوں چھوڑا؟ تو اس نے کہا کہ اسے یقین ہے کہ اسے نکالا گیا۔
سوشانت کے پاس اپنی ملازمت کے خاتمے کے حوالے سے اس نے مزید بتایا کہ وہ ذاتی وجوہ کی بنا پر چھٹی لیکر گیا تھا لیکن جب واپس آیا تو کہا گیا کہ سوشانت سنگھ تو ٹرپ پر جاچکے ہیں۔
جب سوشانت سنگھ واپس آئے تو اچاریہ کو انھوں نے بلاکر نہ صرف دو ماہ کی بقایا تنخواہ ادا کی بلکہ پچاس ہزار روپے اضافی بھی دیئے، اس کے مطابق اس وقت تک اس کی ریحاچکربورتی سے شناسائی ہوچکی تھی۔
اچاریہ نے الزام عائد کیا کہ اس ملاقات میں سوشانت کافی تبدیل نظر آیا، اور اسکے اردگرد ایک واضح سرکل نظرآیا تھا، وہ پہلے والا سوشانت نہیں تھا، جس کے چہرے پر ہمیشہ ایک مسکراہٹ ہوا کرتی تھی۔
اس نے ایک اور دلچسپ دعویٰ یہ کیا کہ سوشانت کبھی بھی اپنے کمرے کو لاک نہیں کرتا تھا۔ سوشانت کی زندگی میں ریحا کے آجانے کے بعد اس کے قریبی لوگوں نے اسے بتایا تھا کہ ریحا اب اس کی ہر چیز کو اپنے ہاتھوں میں لے چکی ہے اور پوجا پاٹ بھی کررہی ہے۔
اچاریہ نے کہا کہ پوجا پاٹ عمومی قسم کا نہیں ہوتا تھا، اس نے دعویٰ کیا کہ لیموں اور دیگر اشیا کا استعمال کیا جاتا تھا، اور وہاں پر کسی بھی دیوتا کے حوالے سے کوئی مورتی نہیں ہوا کرتی تھی۔