وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے اپنے ملک کو ہرا بھرا کرنا ہے اور یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے، ہم نے آج 35 لاکھ درخت لگائے، یہ شروعات ہے۔
شجرکاری مہم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ درخت اگانا صدقہ جاریہ ہے۔
انھوں نے لاہور کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ لاہور میں اتنی آلودگی ہے کہ سردیوں میں وہاں سانس بھی نہیں لیا جاسکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہونے والے ممالک میں ہے، ہم اس موسمی تغیرکو روک سکتےہیں، ہمیں اپنے ملک کو صاف کرنا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے بتایا کہ حکومت پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے ساتھ ایک نیا شہر بنا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو سال میں پاکستان میں گندم کی فصل کم ہوئی، رواں سال بھی موسم کی تبدیلی کے باعث ایک ملین ٹن گندم کی پیداوار کم ہوئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے ملک میں جنگلات ختم کر کے تباہی کی ہے، یہی صورتحال رہی تو ملک ریگستان بن جائے گا۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ملک کو ہرا بھرا کرنے کی پوری کوشش کریں، ہم نے آج 35 لاکھ درخت لگائے، یہ شروعات ہے، ہم نے مزید درخت لگانے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے شہروں میں بھی کوئی خالی جگہ نہیں چھوڑنی، وہاں درخت لگائیں۔
انھوں نے ایک مرتبہ پھر ملک میں آلودگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ راوی ایک بڑا دریا تھا، دیکھتے ہی دیکھتے سیوریج کا نالہ بن گیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ راول جھیل میں بھی ہم گندگی ڈالتے ہیں، ہم نے دریاؤں کی صفائی بھی ساتھ ساتھ کرنی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ماحول صاف ہوگا تو آلودگی بھی کم ہوگی۔
وزیراعظم عمران خان نے ٹائیگر فورس کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ٹائیگرز کو کہنا چاہتا ہوں کہ آپ ملک کا مستقبل ہیں، جو آپ نے آج کیا یہ اپنے مستقبل کو بہتر کرنے کے لیے کیا۔
کورونا صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کورونا میں پورے ملک کو بند کرنے کے بجائے اسمارٹ لاک ڈاؤن کی طرف گئے۔
انھوں نے کہا کہ کورونا کیسز کم ہوگئے ہیں، محرم الحرام کے مہینے میں بھی احتیاط کی بہت ضرورت ہے، کہیں بےاحتیاطی سے کورونا کیسز نہ بڑھ جائیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سارے پاکستانی جب بھی گھروں سے باہر جائیں تو فیس ماسک کا ضرور استعمال کریں۔
انھوں نے کہا کہ ایران میں بھی علماء اعلان کر رہے ہیں کہ ویسا محرم نہیں منانا جیسا پہلے مناتے تھے۔