• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پورے کے پورے نالوں پرتجاوزات کی گئی ہیں، ناصر شاہ



وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ کراچی میں پورے کے پورے نالوں پرتجاوزات کی گئی ہیں، ضلع وسطی میں ایک طرف پہاڑی سے پانی آتا ہے تو دوسری طرف نالے ہیں،جن نالوں میں پانی جانا ہوتا ہے وہاں پر سب سے بڑی رکاوٹ گرین لائن کی آئی ہے ،گرین لائن کے اسٹیشن کی جگہ پر نالے تھے جن کو مکمل بند کردیا گیا۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےناصر شاہ نے کہا کہ یہ ہی مسئلہ کشمیر کالونی میں دیکھنے میں آیا کہ نکاسی کا کام تجاوزات کی وجہ سے نہیں ہوسکا۔

ناصر شاہ نے کہا کہ کراچی کا زیادہ تر حصہ کنٹونمنٹ میں آتا ہے،بہت سارے علاقے ریلوے ، پورٹ قاسم ، پی اے ایف، ڈی ایچ اے میں آتے ہیں،یہ بہت بڑے علاقے ہیں جس کا ذمہ دارسندھ حکومت کو ٹھہرایا جاتا ہے۔

وزیر بلدیات سندھ نےکہا کہ ہمیں ان اداروں سے کام لینے ہیں،ہم کسی پر الزام نہیں لگاتے،ہم بہتری کے لیےکام کرنا چاہتے ہیں ،بارشوں کے سیزن میں پانی آتا ہے اور کئی کئی دن تک رہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس دفعہ بارشوں کے دوران بہترصورتحال ہے ،سندھ حکومت نے کام کیا ہے اور رات تک نشیبی علاقوں سے پانی نکل گیا تھا، جبکہ کچھ علاقوں میں مسائل ہوئےاور وزیراعلیٰ نے رپورٹ طلب کی ہے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ کچھ اداروں نےتجاوزات کی اجازت دی،جوقانونی تجاوزات کہلائی جاتی ہیں،تجاوزات کو ختم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے مختلف اضلاع میں مسائل ہیں،ایف ٹی سی، کار ساز موڑ،ناتھا خان،اسٹارگیٹ سمیت ایک دوجگہوں پرپانی جمع تھا، تین نالوں پر این ڈی ایم اے نے کام شروع کیا ہے،باقی 35نالوں پر سندھ حکومت پہلے سے ہی کام کررہی ہے۔

ناصر شاہ نے کہا کہ اب نالوں پرتجاوزات ختم کرنا شروع کریں گے،کچھ علاقوں میں مشکلات رہیں جہاں کی رپورٹ منگوائی گئی ہے،آج بھی ضلع جنوبی کے کئی علاقوں سے پانی کی نکاسی کی گئی،جبکہ ضلع جنوبی میں نالوں پر تجاوزات قائم ہیں اوروزیر مینشن پر بھی نکاسی آب کا مسئلہ ہے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ ریگل چوک کےپاس ریگل نالے کا مسئلہ تھا اس کو حل کرنے کے اقدامات کیے ہیں،اصل مسئلہ تجاوزات کا ہے جس کو اب ختم کیا جائے گا، سول ایوی ایشن سمیت دیگر اداروں نے مناسب نکاسی کا انتظام نہیں کیا جس سے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

تازہ ترین