• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عرب اسرائیل تنازع حل کی طرف بڑھتا نظر آرہا ہے، جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں میزبان کا تجزیہ

’عرب اسرائیل تنازع حل کی طرف بڑھتا نظر آرہا ہے‘


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ عرب اسرائیل تنازع حل کی طرف بڑھتا نظر آرہا ہے،اسرائیل اوریواے ای کے درمیان تعلقات معمول پر لائے جائیں گے.

وزیرخزانہ و صحت خیبرپختونخوا تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ آپ نے خود کہا تھا کہ ایک اچھے ڈیزائن پراجیکٹ میں سبسڈی دینی پڑے تو کوئی بڑی بات نہیں ہے،فیڈر روٹس اور کمرشل پلازہ ختم ہونے کے بعد سبسڈی کی ضرورت نہیں رہے گی، بی آر ٹی میٹرو سے پشاور کی کنکٹیویٹی اور معاشی سرگرمیاں زیادہ ہوجائیں گی، معاشی سرگرمیاں بڑھنے سے چھوٹی موٹی سبسڈی کی اہمیت نہیں رہ جائے گی۔

تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا تھا کہ کے پی حکومت کا ہمیشہ موقف رہا ہے کہ بی آر ٹی منصوبہ مکمل ہوجائے اس کے بعد غلطیوں کی نشاندہی ہونا ضروری ہے، صوبائی حکومت خود بھی غلطیو ں کا جائزہ لے گی باقی انکوائریز بھی ہوسکتی ہیں، ہماری کمٹمنٹ ہے کہ بی آر ٹی مکمل ہونے کے بعد خیبرپختونخوا حکومت کسی انکوائری کے راستے میں نہیں آئے گی۔

میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ عرب ممالک اور اسرائیل کے درمیان 70سالہ تنازع ایک بڑی پیشرفت کے بعد حل کی طرف بڑھتا نظر آرہا ہے، متحدہ عرب امارات، اسرائیل اور امریکا میں ایک تاریخی معاہدہ ہوا ہے، اسرائیل نے معاہدہ میں اتفاق کیا ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں اب مزید آبادکاری نہیں کرے گا، نتن یاہو، ٹرمپ اور شہزاد محمد بن زاید کے مشترکہ بیان کے مطابق تینوں رہنماؤ ں نے اتفاق کیا ہے کہ اسرائیل اور یو اے ای کے درمیان تعلقات معمول پر لائے جائیں گے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ اسرائیل مقبوضہ فلسطین کے مزید علاقے ضم کرنے کے منصوبے کو معطل کردے گا، اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا ہے کہ آئندہ ہفتوں میں اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے وفود ملاقات کریں گے، سرمایہ کاری، سیاحت، براہ راست فلائٹس ، سیکیورٹی، ٹیلی کمیونی کیشن، انرجی، کلچر ، سفارتخانوں کے قیام اور دو طرفہ دلچسپی کے امور سے متعلق معاہدوں پر دستخط کریں گے۔

شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ یہ سب کچھ اچانک نہیں ہوا ہے، گزشتہ دو برس کے دوران اسرائیل اور عرب ممالک کے درمیان فاصلوں میں کمی آئی تھی، 2018ء میں اچانک اسرائیلی وزیراعظم عمان پہنچے جہاں انہوں نے عمان کے سلطان سے ملاقات کی، اس ملاقات کے بعد عمان کے وزیرخارجہ نے کہا تھا کہ عمان اسرائیل اور فلسطین کو اکٹھا کرنے کی پیشکش کررہا ہے لیکن یہ کسی ثالث کے کردار کے طور پر نہیں ہے، وقت ہے کہ اسرائیل کے ساتھ دیگر ریاستوں کی طرح پیش آیا جائے۔

اسرائیلی وزیراعظم کا بھی بیان سامنے آیا کہ ایران کی مخالفت اسرائیل اور عرب ممالک کوقریب لارہی ہے ، اسرائیلی وزیرثقافت نے بھی متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا تھا جہاں وہ ابوظہبی کی شیخ زید مسجد گئیں ،2018ء میں ہی اسرائیل کی ٹیم نے ابوظہبی میں ہونے والے کھیلوں کے مقابلے میں شرکت کی تھی۔

اپریل 2018ء میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے بھی ایک انٹرویو میں یہ موقف اختیار کیا تھا کہ اسرائیلیوں کو اپنی سرزمین کا حق حاصل ہے، ایک سوال کے جواب میں محمد بن سلمان نے واضح کیا تھا کہ ہمارے ملک کو یہودیوں سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، سعودی ولی عہد کا ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ اگر امن ہو تو اسرائیل اور خلیجی ممالک میں باہمی دلچسپی کی بہت سی باتیں ہیں، خاص طور پر مصر اور اردن کی۔

اس کے علاوہ سعودی عرب انڈیا کی ایئرلائن کو اسرائیل جانے کیلئے اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دے چکا ہے۔شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ پشاور کے شہریوں کیلئے آج ایک بڑا اور خوشی کا دن ہے، خیبرپختونخوا کی پہلی میٹرو بس سروس پشاور میں چلنا شروع ہوگئی ہے۔

ٹریفک کے مسائل اور مہنگی ٹرانسپورٹ سروس سے پریشان پشاور والوں کو شہر بھر میں سفر کیلئے سستی اور آرام دہ سفر کی سہولت میسر آگئی ہے، بی آر ٹی تحریک انصاف کا فلیگ شپ منصوبہ ہے جس کا افتتاح کرنے وزیراعظم عمران خان خصوصی طور پر پشاور آئے۔

بی آر ٹی پراجیکٹ تھرڈ جنریشن ماس ٹرانزٹ سسٹم ہے جس کیلئے ڈیزل ہائبرڈ بسیں لائی گئی ہیں جس سے ماحولیاتی آلودگی کا پھیلاؤ کم ہوگا، بی آر ٹی کا کوریڈور 27کلومیٹر لمبا ہے جبکہ شہر کے مختلف حصوں سے 5روٹس بھی مرکزی کوریڈور سے ملتے ہیں جس سے شہر بھر کے لوگ فائدہ اٹھاسکیں گے جبکہ بسوں کا کرایہ بھی شہریوں کی سہولت کے مطابق 10سے 50روپے ہے، پشاور میٹرو پر عوام بھی خوش ہیں اور وزیراعظم نے بھی آج اپنی غلطی تسلیم کی، ماضی میں جب شہباز شریف میٹرو بس پراجیکٹ بنارہے تھے تو وزیراعظم بہت تنقید کرتے تھے کہ قومیں میٹرو سے نہیں بنتیں، پی ٹی آئی نے بی آر ٹی منصوبہ شروع کیا تو تین دعوے کیے تھے۔

پہلا دعویٰ تھا کہ سب سے کم مدت میں بنائیں گے مگر یہ 34مہینے میں بنے، دوسرا دعویٰ کیا کہ سب سے سستی میٹرو ہوگی لیکن حکومت خود مان رہی ہے کہ 70ارب روپے میں پراجیکٹ بنا، تیسرا دعویٰ تھا کہ پشاور بی آر ٹی میں سبسڈی نہیں دی جائے گی، سستا ٹکٹ ہوگا لیکن یہ پراجیکٹ خود کمائے گا اور کمرشل پلازہ بنیں گے لیکن کیا واقعی یہ پراجیکٹ مکمل ہوگیا ہے کہ خود کماسکے۔

شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ حکومت کیلئے آج سپریم کورٹ سے ایک مثبت فیصلہ سامنے آیا ہے، دو سال میں مختلف صنعتیں حکومت کو 457ارب روپے دیں گی، سپریم کورٹ نے جے آئی ڈی سی کیس کا فیصلہ حکومت کے حق میں سنادیا، یہ فیصلہ 2-1کی اکثریت سے آیا اور جسٹس منصور علی شاہ نے اختلاف کیا، سپریم کورٹ نے 2011ء میں لگایا گیا گیس انفرااسٹرکچرسیس قانونی قرار دیدیا، سپریم کورٹ نے 2015ء میں جاری کیے گئے جے آئی ڈی سی ایکٹ کو بھی آئینی قرار دیدیا۔

سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق گیس استعمال کرنے والی کمپنیاں حکومت کو دو سال میں 457ارب روپے دینے کی پابند ہوں گی ، لیٹ سرچارج اس صورت میں لیا جائے گا جب کوئی کمپنی 24ماہ میں رقم ادا نہ کرے، وفاقی حکومت کو پابند کیا گیا ہے کہ ان پیسوں سے چھ ماہ میں نارتھ۔ساؤتھ پائپ لائن مکمل کرے۔

ترکمانستان افغانستان اور پاکستان پائپ لائن پر فوری کام شروع کیا جائے، جیسے ہی ایران پر سے پابندیاں ختم ہوں تو پاک ایران پائپ لائن پر بھی کام شروع کیا جائے۔

تازہ ترین