• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مہنگی بجلی کی وجہ ماضی کے معاہدے ہیں، شبلی فراز


وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ انرجی سیکٹر کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے ماضی میں کوشش نہیں کی گئی۔

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہزاد قاسم کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران شبلی فراز نے کہا کہ انرجی سیکٹر کا مسئلہ حل نہ کیا تو ہمارے لیے شدید مشکل ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت آنے کے بعد ہم نے انرجی سیکٹر پر کام شروع کیا، ماضی میں کیے گئے مہنگے معاہدوں کی وجہ سے بجلی مہنگی مل رہی ہے۔

سینیٹر شبلی فراز نے مزید کہا کہ مہنگی بجلی سے صارفین اور برآمدات دونوں متاثر ہوئیں، ماضی میں بغیر منصوبہ بندی کے پاور پلانٹ لگائے گئے، پہلے کی غلط پالیسیوں نے ملک کو گردشی قرضوں کی لپیٹ میں لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ معاہدوں کو یکطرفہ طور پر ختم نہیں کرسکتے، اس لیے آئی پی پیز سے مذاکرات کیے، پچھلی حکومت میں بغیر منصوبے کے ڈسٹری بیوشن پلانٹ لگائے گئے، ماضی میں بجلی کی تقسیم اور سستی پیداوار پر توجہ نہیں دی گئی۔

وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ ہمارا مقصد یہ ہے کہ جو چیز مہنگی مل رہی ہے، اس کی وجوہات جاننا ہے، وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر ٹاسک فورس نے بجلی معاہدوں کا جائزہ لیا، جس کے بعد آئی پی پیز سے مذاکرات کے لیے ٹیم تشکیل دی۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں کسی حکومت نے نجی پاور کمپنیوں سے مذاکرات نہیں کیے، ڈالر کی قدر بڑھنے سے بجلی مہنگی پڑتی تھی، عوام کو سستی بجلی کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

اس موقع پر شہزاد قاسم نے کہا کہ آئی بی پیز کے ساتھ ایک بنیادی معاہدہ ہوا ہے، اس کی ایگزیٹ تفصیل نہیں دے سکتے، کمیشن نے آئی پی پیز ے ساتھ ایم او یوز پر دستخط کیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز کے ساتھ ایم او یوز پرخوش اسلوبی سے دستخط ہوگئے ہیں، ان کے روکے گئے بقایاجات کی ادائیگیاں کی جائیں گی۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی نے مزید کہا کہ توانائی شعبے میں اصلاحات پر کام کر رہے ہیں، اس لیے مسابقتی مارکیٹ کا قیام عمل میں لارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پلانٹ میں استعمال ہونے والے فیول کی مد میں کمپنیاں بہت فائدہ اٹھا رہی تھیں، مقامی سرمایہ کاری کے منافع کو روپے سے منسلک کیا جائے گا۔

شہزاد قاسم نے کہا کہ حکومتی پاور پلانٹس کا منافع بھی کم کرکے 10فیصد تک لارہے ہیں، اس مرحلے پر بجلی کی قیمتوں پر اثرات کا بتانا ممکن نہیں ہے۔

تازہ ترین