سوشانت سنگھ خودکشی معاملے میں ایک اور نیا سنسنی خیز انکشاف سامنے آیا ہے، اسپتال اسٹاف نے بتایا کہ جب سوشانت کو اسپتال لایا گیا تواُن کے گلے پر سوئی کے نشان تھے اور پاؤں ٹوٹے ہوئے تھے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپتال کے ایک اسٹاف ممبر نے سوشانت خودکشی معاملے سے متعلق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’میں سوشانت کی باڈی کو کوپر اسپتال اور پھر شمشان گھاٹ لے کر گیا تھا۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’ریا چکرورتی بھی اسپتال آئیں تھیں، وہ اور اُن کے ساتھ موجود ایک اور شخص نے مجھے سوشانت کی باڈی دکھانے کو کہا، ریا نے سوشانت کی باڈی دیکھی اور اُن سے معافی مانگی تھی۔ ‘
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپتال کے ملازم نے مزید بتایا کہ اُنہیں یہ خودکشی نہیں بلکہ قتل لگتا ہے، کیونکہ سوشانت کےگلے پر 15 سے20 سوئی کے نشان تھے، اس کے علاوہ اُن کے گلے پر ایک سیلو ٹیپ کا ٹکڑا بھی چپکا ہوا تھا۔
اسپتال کے ملازم نےکہا کہ نا صرف وہ بلکہ کوپر اسپتال کے بڑے بڑے ڈاکٹرز بھی یہی بات کررہے ہیں کہ یہ خودکشی نہیں بلکہ قتل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم باڈی کو دیکھ کر فوراً پہچان لیتے ہیں کہ یہ قتل ہے یا خودکشی کیونکہ پھانسی کی باڈی پیلی نہیں پڑتی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سوشانت کی باڈی پر گلے کے علاوہ بھی کئی جگہ پر نشان موجود تھے، اس کے علاوہ اُن کے پاؤں کے تلوؤں پر بھی سوئیاں چبھانے والے نشان تھے۔
سوشانت کی بہن شویتا سنگھ کیرتی نے اسپتال ملازم کی یہ ویڈیو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کی ہے اور ساتھ کیپشن میں لکھا کہ ’اس طرح کی خبریں سن کر میرا دل دہل جاتاہے۔ جس نے مل کر میرے بھائی کے ساتھ ایسا کیا، مہربانی کرکے اُنہیں گرفتار کریں۔
اس کے علاوہ انہوں نے ہیش ٹیگ کے ساتھ لکھا #ArrestCulpritsOfSSR