• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانوی شہریت کے حصول میں حائل رکاوٹ نے ہیری و میگھن کو فوری شادی پر مجبور کیا

میگھن مارکل اور شہزادہ ہیری نے 2018 میں ہونے والی اپنی پہلی ملاقات کے صرف چند ماہ بعد ہی شادی کے بندھن میں بندھ گئے اور دونوں کی منگنی کی اطلاع بھی سب کے لیے ایک حیرت انگیز خبر تھی، کیونکہ ان کے رومانس کے بارے میں اس سے قبل کسی کو کچھ معلوم ہی نہیں تھا۔

اس شاہی شادی کے ہونے کے بعد بھی بہت سارے لوگ یہی سمجھ رہے تھے کہ یہ تقریب کچھ جلدی میں کی گئی ہے۔ اپنے برق رفتار عشق اور شادی کے بارے میں بی بی سی سے ایک انٹرویو کے دوران گفتگو کرتے ہوئے میگھن اور شہزادہ ہیری نے اسکی پس پشت وجوہ بتائی تھی۔

میگھن نے اس موقع پر انکشاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے تعلقات کے حوالے سے تو میں اس کو برق رفتار معاملہ نہیں کہوں گی۔ یقیناً کچھ مخصوص انداز میں اسے مخفی رکھا گیا اور جب یہ فیصلہ کیا گیا کہ اسے کس طرح عام کیا جائے تو اس دوران ہم چھ ماہ کا وقت گزار چکے تھے، یہ سب کچھ حیران کن تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں سمجھتی ہوں ہمارے پاس اتنا وقت تھا کہ ہم آپس میں مل جائیں۔ ایسا کبھی نہ ہوا کہ ہم نے دو ہفتے سے زیادہ ایک دوسرے کو نہ دیکھا ہو، حالانکہ ہمارے تعلقات میں کافی فاصلہ رہتا تھا۔

تو یہ وہ معاملہ ہے جس کی وجہ سے یہ سب کچھ بہت تیزی سے ہوتا ہوا نظر آیا۔ تاہم میگھن اور ہیری کی شادی بہت جلد کرنے کی وجہ اول الذکر کی شہریت کا معاملہ تھا۔

شہزادہ ہیری کے کمیونیکشن سیکریٹری جیسن نوف نے بی بی سی کو بتایا کہ میگھن کو برطانوی شہریت کی درخواست دینے پر کسی بھی قسم کی خصوصی رعایت دینے سے انکار کردیا گیا تھا۔ اور پورا طریقہ کار اس بات کا متقاضی تھا کہ برطانیہ میں رہنے کے لیے انھیں ویزا حاصل کرنا پڑتا تاکہ وہ شہریت کی درخواست دی سکیں۔

مزید یہ کہ ان دونوں کے لیے یہ ضروری تھا کہ دونوں چھ ماہ کے اندر شادی کرلیں تاکہ میگھن ویزا برقرار رکھنے کی اہل ہوجائیں۔

میگھن اور شہزادہ ہیری جب پہلی بار ملے تو انھوں نے اس وقت بھی اس پر بات کی تھی، اس ملاقات کی تاریخ نامعلوم ہے۔

شہزادہ ہیری نے اپنے مذکورہ بالا بی بی سی انٹرویو کے دوران بتایا تھا کہ ہم دونوں کو ایک مشترکہ دوست نے متعارف کروایا تھا۔

تازہ ترین