• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


موٹر وے پر اجتماعی زیادتی کاشکار بننے والی خاتون سے متعلق سی سی پی او لاہور کے بیان پر عوام، سول سوسائٹی، انسانی حقوق کے نمائندوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، جبکہ سوشل میڈیا پر Remove CCPO ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔

لوگوں نے سوشل میڈیا پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سی سی پی او کے بیان سے تاثر ملتا ہے جیسے خاتون خود قصور وار ہیں۔

دوسری طرف وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ سی سی پی او لاہور نے غیر ضروری بیان دیا لیکن غیر قانونی نہیں، میں خود بھی سی سی پی او کے بیان سے اتفاق نہیں کرتا۔

اسد عمر نے کہا کہ سی سی پی او لاہور کے اس بیان پر کیا قانونی ایکشن لیا جائے۔

 خاتون پر سوالات اٹھانا ناقابل قبول ہے، شیریں مزاری

 اس سے قبل وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری بھی  سی سی پی او لاہور عمر شیخ پر برس پڑیں۔

اپنے بیان میں شیریں مزاری نے  کہا کہ اجتماعی زیادتی کی شکار خاتون پر سوالات اٹھانا ناقابل قبول ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں شیریں مزاری نے کہا کہ ایک افسر کی طرف سے اجتماعی زیادتی کا شکار ہونے والی خاتون پر سوالات اٹھانا ناقابلِ قبول ہے۔

شیریں مزاری نے لکھا کہ یہ کہنا کہ انھیں جی ٹی روڈ سے سفر کرنا چاہیے تھا، یا اس بات پر سوال اٹھانا کہ وہ رات کو اپنے بچوں کے ساتھ کیوں نکلیں، کسی طور پر قبول نہیں کہا جاسکتا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سی سی پی او لاہور عمر شیخ کا یہ بیان خود اس خاتون پر الزام لگانے جیسا ہے۔

شیریں مزاری نے کہا کہ وہ اس معاملے کو دیکھ رہی ہیں، زیادتی کی کوئی توجیہ نہیں ہو سکتی، بس!۔

تازہ ترین