بھارت میں اپنی اہلیہ کی وفات کے بعد شوہروں نے نئی مثال قائم کرتے ہوئے مغل بادشاہ شاہجہان کی یاد تاذہ کردی، تاہم اس مرتبہ اپنی بیوی کو منفرد انداز میں خراج عقیدت پیش کیا۔
شریک حیات کے گزر جانے کے غم کا مداوا مشکل ہوتا ہے، لیکن بھارت میں مغل بادشاہوں کے نقشم قدم پر چلتے ہوئے چند شوہروں نے نئی مثال قائم کردی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ریاست تامل ناڈو کی ایک کاروباری شخصیت نے اپنی آنجہانی اہلیہ کو منفرد انداز میں خراج تحسین پیش کیا۔
سیتھورامن نامی اس کاروباری شخصیت نے اپنی اہلیہ پچائی منی امل نامی خاتون کا ان کے حقیقی قد کے برابر کا مجسمہ اپنے گھر میں نصب کردیا۔
اس مجسمے میں خاتون سبز اور نیلے رنگ کی ساڑھی پہنے ہوئے ایک کرسی پر بیٹھی ہوئی ہیں جبکہ انھوں نے زیورات بھی زیب تن کیے ہوئے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سیتھورامن نے یہ مجسمہ فائبر، ربر اور خاص رنگوں سے تیار کروایا ہے تاکہ یہ زیادہ سے زیادہ عرصے تک سلامت رہ سکے۔
اس شخص نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری بیوی میرے لیے بہت پیاری تھی، میں اسے بہت یاد کرتا ہوں، وہ 30 روز قبل اس دنیا سے گزر گئی تھی۔
انھوں نے مجسمہ رکھنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ میں نے اس لیے اس کا مجسمہ گھر میں رکھا ہے تاکہ میں اس کے ساتھ ہمیشہ رہ سکوں۔
سیتھورامن کا کہنا تھا کہ اس مجسمے کی تیاری کے لیے فائبر، ربر اور خاص طرح کے رنگوں اور دیگر اشیا کا استعمال ہوا ہے تاکہ اسے مضبوط اور دیرپا بنایا جاسکے۔
انھوں نے یہ بھی بتایا کہ اس مجسمے پر لگائے گئے رنگ کم از کم 50 سال تک برقرار رہ سکتے ہیں۔
اس کاروباری شخص کا کہنا تھا کہ میں حقیقت میں اپنی بیوی تو کھوچکا ہوں، لیکن جب میں اس مجسمے کو دیکھتا ہوں تو میں اس سے منسلک ہوتا ہوں۔
واضح رہے کہ بھارت میں اپنی اہلیہ کا مجمسہ بنانے کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔
تقریباً ایک ماہ قبل کرناٹک کے ایک صنعتکار بھی خبروں کی زینت بنے تھے جب انھوں نے اپنی اہلیہ کی یاد میں اسی طرح کا کام کیا تھا۔
انھوں نے اپنی اہلیہ کی یاد میں سلیکون موم سے بنا مجسمہ اپنے گھر میں نصب کیا تھا۔
ان کا بنوایا گیا یہ مجسمہ دیکھنے والوں کو حقیقت کے قریب کر دیتا ہے۔