پاکستان میوزک انڈسٹری کے معروف گلوکار و سماجی کارکن شہزاد رائے نے زیادتی کیسز میں ملوث ملزمان کی سرِعام پھانسی کی مخالفت کردی ہے۔
مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے شہزاد رائے نے لکھا کہ ’میں نے بچوں کو جنسی استحصال سے بچانے کے لیے بہت کام کیا ہے اور میں چاہتا ہوں کہ عورتوں اورچھوٹے بچوں کے ساتھ عصمت دردی کرنے والے وحشی دردندوں کو قانون کی پوری طاقت سے سزا دی جائے۔‘
شہزاد رائے نے سرِعام پھانسی کی مخالفت کرتے ہوئے لکھا کہ ’میں زیادتی کیسز میں ملوث ملزمان کو عوامی طور پر سرِعام پھانسی دینے کے خلاف ہوں۔‘
اُنہوں نے عوام سے سوال کرتے ہوئے لکھا کہ ’کیا آپ چاہتے ہیں کہ ہمارے چھوٹے بچے چوکوں، چوراہوں، سڑکوں اور بازاروں میں لٹکی لاشیں دیکھیں؟‘
یہ بھی پڑھیے: لاہور، موٹروے پر خاتون سے بچوں کے سامنے اجتماعی زیادتی
گلوکار نے اپنے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ ’جو لوگ مجرمان کی سرِعام پھانسی کا مطالبہ کر رہے ہیں اُن کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ تشدد ہی تشدد کو جنم دیتا ہے اور اِس پر ہمارے پاس بہت سی تحقیقاتی رپورٹس بھی موجود ہیں۔‘
واضح رہے کہ اِس سے قبل وسیم اکرم کی اہلیہ و سماجی کارکن شنیرا اکرم نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا تھا کہ زیادتی کے واقعات میں ملوث ملزمان کو سرِعام پھانسی دینا اِن سنگین مسائل سے چھٹکارا حاصل کرنے کا راستہ نہیں ہے۔
شنیرا کا کہنا تھا کہ اگر ہم اپنے ملک میں ایک محفوظ اور مہذب معاشرہ چاہتے ہیں تو ہمیں اِس تاریکی دور سے نکلنا ہوگا اور اِس کے لیے ہمیں بحیثیت قوم ایک ہوکر سخت محنت کرنے کی ضرورت ہے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ اِس وقت ہمیں اپنی ماؤں، بہنوں، بیٹیوں اور بچوں کے بہتر تحفظ کا مطالبہ کرنے کی ضرورت ہے۔