• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اپوزیشن کا پی ڈی اے کے نام سے نیا اتحاد قائم کرنے کا فیصلہ


اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں حزب اختلاف کی جماعتوں کی طرف سے  نیا اتحاد قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کی میزبانی میں ہونے والے اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس ( اے پی سی ) میں اپوزیشن نے اتحاد کو پاکستان ڈیموکریٹک الائنس کا نام دے دیا ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اے پی سی کے مشترکہ اعلامیے میں وزیر اعظم سے فوری استعفے کا مطالبہ کیا جائے گا ، اپوزیشن اتحاد اکتوبر میں جلسے جلوس اورجنوری دوہزاراکیس میں اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کر ے گا ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی طرف سے ایک احتجاجی لانگ مارچ بھی اس تحریک کا حصہ ہوگا ، اپوزیشن کی جانب سے جنوری 2021 میں اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کیا جائے گا ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے حکومت کو صرف جنوری تک وقت دیا جائے گااور ملک میں آزاد شفاف نئے انتخابات کا مطالبہ کیا جائے گا ،جبکہ نئے انتخابات نہ کرانے پر دھرنا یا مارچ شروع کیا جائے گا اور تحریک عدم اعتماد کا آپشن بھی ضرورت پڑنے پراستعمال کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے اسمبلیوں سے مستعفی ہونا بھی آپشنز میں شامل ہوگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے ایک ٹروتھ کمیشن قائم کیا جائے گا، ٹروتھ کمیشن 1947 سے آج تک پاکستان کی حقیقی تاریخ پرحقائق سامنے لائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اکتوبر کے پہلے ہفتے سے حکومت مخالف تحریک کا باقاعدہ آغاز ہوگا۔

ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن کی طرف سے ایک احتجاجی لانگ مارچ بھی اس تحریک کا حصہ ہوگا۔


اپوزیشن کی جانب سے اعلامیے کے لیے مشاورت کی جارہی ہے۔

اے پی سی اعلامیے کیلئے نواز ، زرداری مشاورت میں مصروف

پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی) کی میزبانی میں اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس جاری ہے۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اے پی سی کے مشترکہ اعلامیے کے لیے آصف زرداری اور نوازشریف براہِ راست مشاورت کر رہے ہیں۔

دوسری طرف مولانا فضل الرحمٰن نے اے پی سی میں اپنی تقریر براہ راست نشرنہ کرنے پر اے پی سی کی میزبان پیپلز پارٹی سے احتجاج کیا ہے۔

مولانا کا کہنا ہے کہ حکومت تو ہماری آواز پبلک میں جانے سے روکتی ہے، اے پی سی میں بھی ہماری تقریر آن ائیر ہونے سے روکی گئی، یہ نامناسب بات ہے، اس پر وہ پیپلز پارٹی سے سخت احتجاج کرتے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آپ کے ایم این اے کی درخواست پر اِن کیمرا کیا ہے، اس کے بعد پریس کانفرنس ہوگی۔

بلاول کے موقف پر مولانا فضل الرحمان نے جواب دیا کہ یہ اِن کیمرا تو نہیں تھا، جس پر شیری رحمان نے کہا ہمیں کہا گیا تھا آپ لوگوں نے درخواست کی ہے، مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہم نے کوئی درخواست نہیں کی۔

ذرائع کے مطابق پشتون خوان ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے معاملہ رفع دفع کروادیا۔

تازہ ترین