• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’شاہین باغ کی دادی‘ بلقیس بانو دنیا کی 100 بااثر شخصیات میں شامل

امریکی میگزین نے 2020ء کے لیے جن 100 بااثر شخصیات کی فہرست جاری کی ہے ان میں اگر ایک جانب بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ہیں تو دوسری جانب ان کی حکومت کے ایک قانون کی مخالفت کرنے والی شاہین باغ دہلی کی دادی 82 سالہ بلقیس بانو بھی ہیں۔

امریکی ٹائم میگزین کی فہرست میں جو دیگر معروف افراد شامل ہیں، ان میں گوگل کے سی ای او سندر پچائی اور ایچ آئی وی پر تحقیق کرنے والے پروفیسر رویندر گپتا بھی شامل ہیں۔

ان کے علاوہ اس رسالے کی فہرست میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ، امریکی صدارتی امیدوار جو بائیڈن، جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی جیسی عالمی قدآور شخصیات بھی شامل ہیں۔


شاہین باغ کی ’دادی‘ کے نام سے معروف 82 سالہ بلقیس بانو کی شمولیت کو بہت اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ گو کہ ان کا ذکر 100ویں نمبر پر ہے۔ وہ گذشتہ برس بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں منظور کیے جانے والے شہریت کے متنازع ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کا چہرہ بن کر سامنے آئیں۔

101 دن تک جاری رہنے والی اس ملک گیر ہڑتال میں وہ جنوب مشرقی دہلی کے شاہین باغ میں ‎روزانہ صبح سے رات دیر تک ہزاروں دوسری خواتین کے ساتھ دھرنے پر بیٹھتی تھیں۔ یہ احتجاج اس وقت ختم ہوا جب ملک میں کورونا وائرس کی وجہ سے ملک گیر پیمانے پر لاک ڈاؤن نافذ کیا گيا۔

ان کے بارے میں ٹائم میگزین کی بھارتی نژاد صحافی رعنا ایوب نے لکھا ہے کہ جب وہ ان سے ملیں تو انہوں نے جاتے ہوئے ان سے کہا ’میں اس وقت تک یہاں رہوں گی جب تک میری رگوں میں خون دوڑ رہا ہے تاکہ اس ملک کے بچے اور دنیا انصاف اور برابری کی بنیادسانس لے سکیں۔‘

دوسری جانب وزیر اعظم نریندر مودی پر میگزین میں کڑی تنقید کی گئی ہے اور انکا تذکرہ بھارت میں جمہوریت کو زک پہنچانے کے حوالے سے کیا گیا ہے۔

تازہ ترین