• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی سی بی اورپی ایس ایل فرنچائزوں کے درمیان تنازع، لیگ کے فنانشل ماڈل پر بات چیت کی تجویز، دو فرنچائز آمادہ

پی سی بی اورپی ایس ایل فرنچائزوں کے درمیان تنازع


کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان کرکٹ بورڈ اور پی ایس ایل فرنچائزوں کے درمیان تنازع عدالت تک پہنچ گیا ہےاس معاملے کو ٹھنڈا کرنے کے لئے پی سی بی نے فرنچائز کو تجویز دی ہے کہ پی سی بی گورننگ کونسل کا اجلاس سات سے دس اکتوبر کے درمیان لاہور میں طلب کرلیا جائے جس میں لیگ کے فنانشل ماڈل پر بات کی جائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کم از کم دو فرنچائز اس میٹنگ کے لئے آمادہ ہیں ۔اسی دوران پاکستان سپر لیگ کی تمام چھ فرنچائزوں نے مشترکہ اعلامیہ میں کہا ہے کہ ہم نے خلوص نیت کے ساتھ پاکستان کرکٹ میں تاریخی سرمایہ کاری کی ہےلیکن پی سی بی نے ہمارے تحظات دور کرنے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جس کے بعد عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ تمام فرنچائزیں ملک میں کرکٹ کی بہتری کیلئے کام کررہی ہیں۔اپنے موقف میں ان کا کہنا ہے کہ جب سے لیگ شروع ہوِئی ہے، فرنچائز نقصان میں ہیں،جبکہ پی سی بی منافع بنارہا ہے۔ تمام فرنچائزوں کو موجودہ فنانشل ماڈل پر شدید تحفظات ہیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے اس ماڈل پر جائزے میں عدم دلچسپی کا مظاہرہ کیا گیاہے۔ فرنچائزکی ہمیشہ کوشش تھی کہ معاملات افہام و تفہیم سے حل کئے جائیں،ہمارے تحفظات دور کرنے میں پی سی بی نے عدم دلچسپی کا مظاہرہ کیا جس کے بعد عدالت کا رخ کیا۔پی سی بی اس تنازع کا قابل عمل حل تلاش کرے۔قبل ازیں جمعے کو لاہور ہائی کورٹ میں سماعت کے بعد پی سی بی نے بیان میں کہا ہے کہ پی سی بی کے وکلاء فرنچائزز کی جانب سے دائر کی گئی پٹیشن پر عدالت میں پیش ہوئے تھے۔ پی سی بی کے وکیل تفضل رضوی نے پٹیشن پر اعتراض اٹھایا اور لاہور عدالت کو بتایا کہ فنانشل ماڈل پر بات چیت کے لئےدو مرتبہ فرنچائزز کو نیک نیتی کے ساتھ فنانشل ماڈل پر شکایات کے ازالے کی دعوت دی۔ معاہدے کے مطابق پی سی بی اور فرنچائزز کے درمیان معاملہ حل کرنے کا فورم آربیٹریشن کا آغاز ہے۔ پی سی بی نے جواب میں کہا کہ فرنچائزز کی جانب سے دائر پٹیشن مسترد کی جانی چاہئے ۔ اپنا تحریری بیان 30 ستمبر کو عدالت میں جمع کرائیں گے۔ پی سی بی معاملے کا قابل عمل حل چاہتا ہے مگر فرنچائزز کے عدالت سے رجوع کرنے پر حیرانی ہوئی ہے۔

تازہ ترین