کراچی(عبدالماجد بھٹی/اسٹاف رپورٹر) سوئی ناردرن گیس سے تعلق رکھنے والےٹیسٹ فاسٹ بولر عمران خان سنیئر،مصباح الحق کی ہمیشہ سے گڈ بک میں رہے ہیں۔ پاکستان ٹیم کی الیون میں شامل ہوں یا نہیں،انہیں گذشتہ دس ماہ سے ہر ٹیم کے ساتھ رکھا جاتا ہے۔گذشتہ سال پانچ فرسٹ کلاس میچوں میں آٹھ وکٹیںلینے والے عمران خان کوپاکستان کرکٹ بورڈ نے 192 کھلاڑیوں کے لیے ڈومیسٹک کنٹریکٹ برائے 21-2020 کی کٹیگریز میں 10کرکٹرز کے ساتھ اے پلس کٹیگری میں رکھا ہے۔پی سی بی کے ڈائریکٹر ندیم خان کا کراچی میں پریس کانفرنس میں کہنا ہے کہ عمران خان کو پاکستان ٹیم میں کیوں کھلایا نہیں جا تا اس بارے میں میں کچھ نہیں کہہ سکتا لیکن وہ پاکستان ٹیسٹ ٹیم کا رکن ہونے کی وجہ سے اے پلس کٹیگری میں شامل ہیں۔ندیم خان کو ہوم ورک کے بغیر پریس کانفرنس کررہے تھے انہوں نے اس بارے میں اور کئی معاملات پر میڈیا کو مطمئن کرنے کی ناکام کوشش کی۔ندیم خان نے کہا کہ میں عمران خان کی سلیکشن پر اس لئے بات نہیں کرسکتا کہ میرا سلیکشن معاملات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔عمران خان ہمارے طریقہ کار کے مطابق اس کٹیگری میں آئے ہیں۔یہ کٹیگری مصباح کے کہنے پر بنی ہے۔اے کٹیگری میں سنیئر کھلاڑیوں کو رکھا گیا ہے۔عمران خان نےنومبر میں آسٹریلیا کے خلاف برسبین ٹیسٹ میں جب وہ آخری بار کھیلے تھے تو انہوں نے73رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کی تھی۔ندیم خان یہ بتانے میں ناکام رہے کہ گذشتہ کئی سال سے ٹاپ پرفارم کرنے والے تابش خان کو کیوں اے پلس کٹیگری نہیں دی گئی ہے۔پی سی بی کا دعوی ہے کہ کنٹریکٹ کی کے لیے کھلاڑیوں کا انتخاب شفاف انداز سے کیا گیاہے، جس میں کارکردگی اور مستقبل کی سوچ کو اہمیت دی گئی ہے۔ان 192 کھلاڑیوں میں سے 10 کرکٹرز کو اے پلس کٹیگری سے نوازا گیا ہے جس میں یا تو ڈومیسٹک کرکٹ میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑی شامل ہیں یا پھر وہ کھلاڑی جو قومی اسکواڈ کا حصہ تو ہیں مگر ان کے پاس پی سی بی کا سنٹرل یا ایمرجنگ کنٹریکٹ نہیں ہے۔ان کھلاڑیوں میں عمران بٹ (بلوچستان)، نعمان علی (ناردرن)، ظفر گوہر (سنٹرل پنجاب)، بلال آصف (سنٹرل پنجاب)، فواد عالم (سندھ)، فہیم اشرف (سنٹرل پنجاب)، عمران خان سینئر (خیبرپختونخوا)، کاشف بھٹی (بلوچستان)، سہیل خان (سندھ) اور خوشدل شاہ (سدرن پنجاب) شامل ہیں۔مصباح الحق، ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر قومی کرکٹ ٹیم، (جنہوں نے اے پلس کٹیگری کے لیے کھلاڑیوں کا انتخاب کیا):اے پلس کٹیگری کے لیے کھلاڑیوں کا انتخاب کرنے والے مصباح الحق کا کہنا ہے کہ وہ ان دس کھلاڑیوں کو اے پلس کٹیگری کا حصہ بننے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں،دراصل یہ ان تمام کھلاڑیوں کی ڈومیسٹک سیزن 20-2019 میں انتھک محنت کا صلہ ہےجس کی بدولت ان میں سے کسی نے ڈومیسٹک کرکٹ تو کسی نے پاکستان کرکٹ ٹیم میں جگہ بنائی۔