پاکستان کرکٹ ٹیم کے نوجوان بیٹسمین حیدر علی نے کہا ہے کہ کوچ بھروسہ کرے تو کھلاڑی کا اعتماد کافی بلند ہوجاتا ہے۔
جیونیوز سے گفتگو میں 20 سالہ بیٹسمین نے کہا کہ ان کی نظریں پاکستان کی جانب سے تینوں طرز کی کرکٹ کھیلنے پر ہے، جس طرح کیرئیر کا آغاز کیا، کوشش ہے کہ اس سلسلے کو جاری رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال ان کے ڈومیسٹک کیرئیر کا شاندار آغاز ہوا، فرسٹ کلاس ڈیبیو پر 99 رنز بنائے، پی ایس ایل میں بھی اچھا کھیلا، پھر ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں ڈیبیو پر نصف سنچری بنائی، جس پر وہ بے حد خوش ہیں۔
حیدر علی نے مزید کہا کہ جس انداز میں کیرئیر شروع ہوا ہے، اب میرا ہدف ہے کہ اس کارکردگی کو تسلسل کے ساتھ جاری رکھا جائے۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ خود کو کسی ایک فارمیٹ تک محدود نہیں کرنا چاہتے بلکہ خواہش ہے کہ ٹی 20 کی طرح ٹیسٹ اور ایک روزہ میچز میں بھی پاکستان کی نمائندگی کریں۔
حیدر علی نے یہ بھی کہا کہ کسی بھی نوجوان کرکٹر کیلئے ڈومیسٹک کرکٹ کافی اہم ہوتی ہے اور جب اس مرحلے پر کوچ کھلاڑی پر بھروسہ کرتا ہے تو اس سے کرکٹر کا اعتماد کافی بلند ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ محمد وسیم نے بطور ناردرن کوچ ان کی بڑی رہنمائی کی اور سپورٹ کیا، جس سے انہیں کھل کر کھیلنے کا موقع ملا ہے۔