• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سابق عالمی ٹیم چیمپئن اور ایشین چمپئین محمد سجاد نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد حارث طاہر کو شکست دیکر نیشنل بینک اسنوکر چیمپئن شپ جیت لی۔

مہمان خصوصی نیشنل بینک کے صدر عارف عثمانی نے انعامات تقسیم کئے۔ اس موقع پر گروپ چیف سعد الرحمن، گروپ چیف جمال باقر ایس کیو جی کے گروپ ہیڈ شوکت محمود خٹک شعبہ اسپورٹس کے ہیڈ ارشد حسین، اسنوکر ایسوسی ایشن کے صدر منور حسین شیخ، کوچیئرمین عالمگیر شیخ، عدالرحمن،باقررضا،شوکٹ خٹک،ارشدحسین، انورفاروقی ابن حسن، عظمت اللہ خان، افشاں شکیل، زاہد شہاب، عارف بھوپالی، خالد پراچہ، سعید آزاد، فصیح الرحمن، نوید کپاڈیہ بھی موجود تھے۔

عارف عثمانی نے کہا کہ نیشنل بینک کی کھیلوں کے سلسلے کھیل اور کھلاڑیوں کی سرپرستی برسوں سے جاری ہے اور مستقبل میں بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

پی بی ایس اے کے عالمگیر شیخ نے کہا کہ نیشنل بینک جس طرح بارہ سالوں سے رینکنگ اسنوکر چیمپئن شپ کو اسپانسر کررہا ہے وہ قابل ستائش ہے۔ ہمیں امید ہے کہ مقابلوں اور کھلاڑیوں کے سامنے آنے کا سلسلہ جاری رہے گا اور یہ کھلاڑی عالمی سطح پر بھی پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے اپنا اور اپنے ملک کا نام روشن کریں گے۔

ارشد حسین نے کہا کہ کوویڈ 19 کے بعد پاکستان بھر سے آے ہوئے اسنوکر کھلاڑیوں کو یہ موقع فراہم کیا ۔

مہمان خصوصی نے ٹورنامنٹ جیتنے والے نیشنل بینک کے محمد سجاد کو ٹرافی اور ایک لاکھ روپے جبکہ رنرز اپ نیشنل بینک کے حارث طاہر کو ٹرافی اور 40 ہزار روپے کی نقد انعامی رقم دی۔

ٹورنامنٹ کی مجموعی انعامی رقم ایک لاکھ پچیاسی ہزار روپے تھی۔

اس موقع پر عالمگیر شیخ نے نیشنل بینک کے صدر عارف عثمانی کو یاد گاری شیلڈ پیش کی اس کے علاوہ سعدالرحمن، باقررضا، شوکٹ خٹک، ارشدحسین، انور فاروقی کو بھی یارگاری شیلڈز دی گئی۔

کوویڈ19 کی تباہ کاریوں کے باعث این بی پی اسنوکر چیمپئن شپ بھی تین ماہ تاخیر سے منعقد ہوئی۔

چیمپئن شپ کے فائنل کوئی ٹاپ ٹین کھلاڑی نہیں پہنچ سکا۔ فائنل نمبر12 سیڈ محمد سجاد اور نمبر31 سیڈ حارث طاہر کے درمیان انتہائی سنسنی خیز رہا جس میں محمد سجاد نے تجربہ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے حارث طاہر کو 8-6 سے شکست دی۔ دونوں کے درمیان مقابلہ ساڑھے پانچ گھنٹے تک جاری رہا۔

بابر مسیح نے راؤنڈ رابن کے پہلے مقابلے میں 128 کا بڑا سنچری بریک کھیلا جو اختتام تک برقرار رہا۔ ٹاپ ٹین کھلاڑیوں میں سے واحد ٹاپ سیڈ محمد آصف نے سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی اور وہ بھی سیمی فائنل میں شکست کھا کر ایونٹ سے آؤٹ ہوگئے۔

سیمی فائنل میں محمد سجاد نے حیران کن کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹاپ سیڈ اور دفاعی چیمپئن محمد آصف کو ہرا کر فائنل میں جگہ بنائی۔

سجاد نے127 کا خوبصورت سنچری بریک بھی کھیلا۔ دوسرے سیمی فائنل میں حارث طاہر نے محمد بلال کو زیر کیا۔چیمپئن شپ میں شرکت کرنے والے تمام کھلاڑیوں کا کوویڈ- 19 ٹیسٹ کرایا گیا جس کے تمام اخراجات ایسوسی ایشن نے برداشت کئے۔

ایونٹ میں تین جونیئر ٹاپ سمیت 32 کھلاڑیوں کو منتخب کیا گیا تھا۔

ٹاپ جونیئرز میں قومی انڈر 16 رنرز اپ عمر خان اور قومی اندر 21 چیمپئن حارث طاہر شامل تھے۔

تازہ ترین
تازہ ترین