• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آذربائیجان اور آرمینیا کا ایک دوسرے پر تازہ حملوں کا الزام

نگورنو کاراباخ میں جنگ بندی کے باوجود حملوں کا سلسلہ جاری ہے، آذربائیجان اور آرمینیا نے ایک دوسرے پر تازہ حملوں کا الزام لگادیا۔

آزری وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ آرمینیا کی افواج نے رات گئے 4 اضلاع کے مختلف علاقوں میں شیلنگ کی۔

آزربائیجان کے صدر کا کہنا ہے کہ آذربائیجان کی فورسز نے کاراباخ کے مزید13 علاقوں کا کنٹرول حاصل کرلیا۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے دونوں ملکوں سے نئی جنگ بندی کی’مکمل پاسداری‘ کا مطالبہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ 27 ستمبر سے جاری جھڑپوں میں دونوں طرف کے800سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

واضح رہے کہ نگورنو کاراباخ کو بین الاقوامی طور پر آزربائیجان کا حصہ تسلیم کیا جاتا ہے لیکن سنہ 1994 میں دونوں ممالک کے درمیان جنگ ختم ہونے کے بعد سے اس کا حکومتی انتظام آرمینیائی نسل کے لوگوں کے پاس ہے۔

حالیہ برسوں میں نگورنو کاراباخ پر آرمینیا اور آدربائیجان کے درمیان ہونے والی یہ سخت ترین لڑائی ہے۔

تازہ ترین