پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی گرفتاری سے وزیراعلیٰ سندھ کو بے خبر رکھا گیا، انہیں ہوٹل کے کمرے کا دروازہ توڑ کر گرفتار کیا گیا، یہ سب حواس باختہ ہوچکے ہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کیپٹن صفدر کو ہوٹل کے کمرے سے اٹھایا گیا، ایسے وقت کمرے سے گرفتار کیا گیا جب اُن کی اہلیہ وہاں موجود تھیں، کیا ہمارے معاشرے میں کسی خاتون کی یہ حرمت ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس طرح گرفتاری قابل مذمت ہے، سندھ حکومت موقف دے چکی ہے کہ وزیراعلیٰ کو بے خبر رکھا گیا۔
سر براہ پی ڈی ایم نے کہا کہ آئی جی کو اغو کرکے چار گھنٹے یرغمال رکھ کر ایف آئی آر کٹوائی گئی، ملک میں جبر اور ظلم کی حکومت ہے، جو آئین و قانون کی پابند نہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سیاست دان آئین اور قانون کے دائرے میں احتجاج کرنے نکلےہیں، ملک کی آمرانہ ذہنیت قانون و آئین کا پابند نہیں سمجھتی، یہ حرکتیں ثابت کررہی ہیں کہ حکمرانوں کے دن گنے جاچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سازش کے تحت سندھ میں یہ حرکت کی گئی اور مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان بد اعتمادی پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آصف زرداری اور بلاول نے افسوس اور شرمندگی کا اظہار کیا ہے، جن لوگوں کا خیال تھا پی ڈی ایم میں تقسیم پیدا کریں گے وہ ناکام ہوگئے۔
سر براہ پی ڈی ایم نے کہا کہ آپ کو وہ کلپس دکھا سکتے ہیں جب پی ٹی آئی کے کارکن اسی مزار پر ہلڑ بازی کررہے تھے، ایک گھناؤنے عمل کے لیے جواز پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ شور و غوغا میں قتل کی دھمکی تم نے کہاں سن لی، ہم عوام کو بتائیں گے کہ وہ مدعی کون ہے جس نے ایف آئی آر کٹوائی۔
انہوں نے کہا کہ یہ مریم نواز پر نہیں، ہم پر اور پوری پی ڈی ایم پر حملہ ہے، یہ ہماری حرمت پر حملہ ہے، ہم جانتے ہیں کہ حرمت کا دفاع کس طرح کرنا ہے۔