لاہور کی احتساب عدالت نے شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔
احتساب عدالت لاہور کے جج جواد الحسن نے 4 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا ہے۔
لاہور کی احتساب عدالت کے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کا کوئی جواز نہیں ہے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تفتیش کے مطابق شہباز شریف نے فلیٹس کی قسطیں ادا کرنے کے ذرائع نہیں بتائے، شہباز شریف کاروبار کی دستاویزات بھی فراہم نہیں کر سکے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف پر جو الزامات لگائے گئے ان کا ریفرنس دائر کیا جا چکا ہے، دیگر ملزمان کو ریفرنس کی کاپیاں بھی فراہم کی جا چکی ہیں۔
تحریری فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ منی لانڈرنگ ریفرنس کا ٹرائل شروع ہو چکا ہے، شہباز شریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا جاتا ہے۔