لاہور ( نمائندہ جنگ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت کنٹینرز کے پیچھے نہ چھپے، لوگوں کے مسائل حل کرے،چند ہزار اساتذہ کے مسائل حکومت حل نہیں کر سکتی تو 22 کروڑ عوام کا کیا بنے گا۔جب سے پی ٹی آئی برسر اقتدار آئی ہے ملک کا بیڑہ غرق ہو گیا۔ موجودہ حکومت کے آنے سے تعلیم، صحت، زراعت، بزنس، سب کچھ تباہ ہو گیا۔بیرونی دنیا پریشان ہے کہ پاکستان میں تعلقات کیلئے کس سے بات کریں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈیمک اسٹاف ایسوسی ایشن کی طرف سے ہائر ایجوکیشن کمیشن کی پالیسیز کے خلاف دیئے گئے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہم یونیورسٹیز کے پروفیسرز کے تمام مطالبات کی حمایت کرتے ہیں، حکومت پاکستان کیلئے شرم کا مقام ہے کہ آج اساتذہ بھی سڑکوں پر ہیں۔چند ہزار اساتذہ کے مسائل حکومت حل نہیں کر سکتی تو22 کروڑ عوام کا کیا بنے گا۔حکومت نے تعلیم وصحت کے محکموں کو بھی تباہ کر دیاہے حکومت اعلیٰ تعلیمی اداروں میں پڑھانے والے اساتذہ سے سوتیلی ماں کا سلوک کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی یونیورسٹیز اساتذہ کے مطالبات کیلئے ساتھ کھڑی ہے آج اساتذہ کے دھرنے میں صدر پاکستان اور وزیراعظم کو آنا چاہیے تھا تاکہ ہم اپنی آنے والی نسل کو یہ پیغام دیتے کہ اساتذہ کی عزت و وقار کیا ہے۔ایک بہت اہم معاملہ ہے کہ اس وقت یونیورسٹیز کی صورتحال یہ ہے کہ خصوصا طالبات کے لیے ہاسٹلوں میں جگہ نہیں ہوتی اور ان کو گلی محلوں میں کھلے ہوئے ہاسٹلز میں رہنا پڑتا ہے اور بہت سے والدین اس وجہ سے اپنی بیٹیوں کو نہیں پڑھا سکتے۔کیا یہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی ذمہ داری نہیں ہے۔