چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جیو نیوز کے صحافی علی عمران سید کی گمشدگی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی حکومت میں میڈیا جبر کے بدترین دور سے گزر رہا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے صحافی علی عمران سید کی گمشدگی پر ردعمل دیتے ہوئے اسے آزادی اظہار رائے پر حملہ قرار دیا ۔
انہوں نےکہا کہ صحافیوں کی گمشدگی جیسے واقعات سے دنیا بھر میں پاکستان کا منفی تاثر پیدا ہوتا ہے۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کاکہنا تھا کہ آوازوں کو کچلنے کے عمل کا سلسلہ اب بند ہونا چاہیے۔
دوسری جانب بلاول بھٹو کے ترجمان سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جیو کے رپورٹر کی گمشدگی انتہائی تشویش ناک ہے۔
مصطفی نواز کھوکھر کاکہنا تھا کہ موجودہ حکومت میں پاکستان میڈیا کی آزادی سے متعلق تنقید کی زد میں ہے،کیا صحافی کی گمشدگی کا تعلق کراچی واقعے کی رپورٹنگ سے ہے؟
ترجمان بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ علی عمران بازیاب نہ ہوئے تو معاملہ سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی میں اٹھایا جائے گا۔
واضح رہے کہ کراچی میں جیو نیوز کے سینئر رپورٹر علی عمران سید کو14 گھنٹے گزر جانے کے باوجود تاحال تلاش نہیں کیا جاسکا ہے، اہلخانہ کاکہنا ہے کہ علی عمران جمعہ کی شام گھر سے قریبی بیکری تک گئے تھے مگر واپس نہیں آئے۔
مسز علی عمران سید کا کہنا تھا کہ ان کے شوہر یہ کہہ کر باہر نکلے تھے کہ وہ آدھے گھنٹے میں لوٹ آئیں گے، موبائل فون گھر میں اور گاڑی گھر کے باہر کھڑی ہے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ اس علاقے میں اس طرح کا واقعہ اس سے قبل نہیں ہوا، شواہد اکٹھے کرکے کیس کو حل کرنے کی کوشش کی جائیگی۔