اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے پی ڈی ایم کی قیادت سے مقامی ہوٹل میں ملاقات کی ہے۔
ملاقات کے دوران مریم نواز، محمود خان اچکزئی، آفتاب شیر پاؤ، راجہ پرویز اشرف، میاں افتخار حسین سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
ملاقات میں آج کے کوئٹہ جلسے کے حوالے سے مختلف امور پر گفتگو بھی ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا آج تیسرا پاور شو ہونے جا رہا ہے جس کے سلسلے میں کوئٹہ میں اسٹیج سج گیا ہے، جلسے کو شہدائے جمہوریت پاکستان سے منسوب کر دیا گیا ہے۔
جلسہ گاہ اور اطراف کی سڑکوں پر اپوزیشن جماعتوں کے پرچموں کی بہار نظر آ رہی ہے، لوگوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
جلسے سے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن، مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز، پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف خطاب کریں گے۔
کوئٹہ کے جلسے کیلئے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیئے گئے ہیں، جلسہ گاہ میں آنے والے افراد کی تلاشی کے لیے پولیس کی بھاری نفری ایوب اسٹیڈیم کے باہر موجود ہے اور جامع تلاشی کے بعد ہی اندر جانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔
کوئٹہ میں پی ڈی ایم کی جلسہ گاہ کے باہر کارکنوں کے لیے مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے بیجز، جھنڈوں، پورٹریٹ اور دیگر سامان کی خریداری کے لیے اسٹال بھی لگائے گئے ہیں۔
کوئٹہ میں جلسے کے موقع پر موٹر سائیکل کی ڈبل سواری اور اسلحے کی نمائش پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
محکمۂ داخلہ بلوچستان کے مطابق موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی ایک روز کے لیے عائد کی گئی ہے جبکہ کوئٹہ کے کچھ علاقوں میں 11 بجے دن سے رات 8 بجے تک موبائل فون سروس بند رہے گی۔
ڈی آئی جی کوئٹہ اظہر اکرم کا کہنا ہے کہ جلسے کی سیکیورٹی کے لیے 4 تہیں بنائی گئی ہیں، 5 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہل کار تعینات کیئے جائیں گے۔