پاکستان نے آزادی اظہار رائے کی آڑ میں منظم اسلامو فوبک مہم کی شدید مذمت کی ہے اور اس جیسے اقدام کو نیوزی لینڈ مساجد حملے جیسی دہشت گردی کی بنیاد قرار دیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے اس حوالے سے جاری ایک بیان میں کہا کہ چند ممالک غیر ذمے دار عناصر کے ذریعے توہین آمیز حرکتیں کر رہے ہیں، جن کی پاکستان شدید مذمت کرتا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ اسلام کو دہشت گردی سے مساوی کرنے اور سیاسی فوائد کے لیے پریشان کن بیانات دینے پر پاکستان کو تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ نفرت انگیز بیانات، اسلاموفوبک کارروائیاں کرائسٹ چرچ جیسی دہشت گردی کی اصل بنیاد ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ ایسے عمل تہذیبوں میں امن اور ہم آہنگی کے مستقبل کے امکانات متاثر کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے او آئی سی میں تمام مذاہب، عقائد کے لیے باہمی افہام و تفہیم اور احترام کے لیے وکالت کی، ہم مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر ہر طرح کے تشدد کی مذمت کرتے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اقوامِ متحدہ کے 75ویں جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب میں اسلاموفوبیا کے حالیہ واقعات پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی دن منانے کی بھی تجویز پیش کی تھی۔