اسلام آباد(ایجنسیاں‘جنگ نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مہنگائی میں کمی اولین ترجیح ہے ‘ معاملے کی تہہ تک پہنچیں گے ‘عوام کی مشکلات کا مکمل احساس ہے، مہنگائی کنٹرول ہونے تک چین سے نہیں بیٹھوں گا، مہنگائی کنٹرول کرنے کیلئے زیادہ اقدامات اٹھائے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میںمہنگائی پر طویل بحث ہوئی ‘ وزراءملک میں گرانی پر پھٹ پڑے‘پرویز خٹک، مرادسعید، فیصل واوڈا اور ندیم افضل چن نے اشیائے ضروریہ کی بڑھتی قیمتوں پر وزیراعظم سے شکوہ کرتے ہوئے کہاکہ عوام مہنگائی کا رونا رورہے ہیں ‘وزیراعظم کے اقدامات درست ہیں لیکن بیورو کریسی مسائل کے حل میں رکاوٹ ہے۔
پرویز خٹک کا کہنا تھاکہ مہنگائی پر قابونہ پانا بیورو کریسی کی ناکامی ہے‘ بر وقت اقدامات کیوں نہیں اٹھائے گئے ؟۔فیصل واوڈا کاکہنا تھاکہ کچھ بیورو کریٹ مہنگائی میں کمی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں تاہم کسی وزیر کی جانب سے کمزوری ہے تو اس کی بھی نشاندہی ہونی چاہیے۔
بیوروکریٹس کے روایتی ہتھکنڈے بے نقاب ہونے چاہئیں۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ گندم اور چینی سے متعلق درست اعداد و شمار نہ دینے والے افسران کی نشاندہی ہونی چاہیے ۔ کابینہ نے وزارت ہوا بازی کی طرف سے بین الاقوامی سول ایوی ایشن کنونشن میں مجوزہ ترامیم اور خلیجی ممالک کے لئے مویشی برآمد کرنے کی منظوری دی۔
کابینہ نے پاکستان میڈیکل کمیشن ایکٹ 2020ء کے تحت قومی میڈیکل و ڈینٹل اکیڈمک بورڈ تشکیل دینے اورعید میلاالنبی ﷺ کے مبارک موقع پر قیدیوں کی سزائوں میں کمی کی بھی منظوری دی۔
وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی کی طرف سے کابینہ کو گندم کی خریداری اور دستیابی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے چینی کی درآمد اور دستیابی پر بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ گندم اور چینی کی ضروریات کو بروقت جانچنے کے لئے منظم اور مربوط طریقہ کار وضع کیا جائے جس میں تمام صوبوں کی ضروریات شامل ہوں۔
وزیراعظم نے خصوصی تاکید کی کہ درآمد شدہ گندم کی کوالٹی کو یقینی بنایا جائے۔ کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ اس وقت وفاقی حکومت میں کل 129 سی ای او اور منیجنگ ڈائریکٹرزکی آسامیاں خالی ہیں جن میں 33 آسامیاں مختلف اداروں کے آپس میں انضمام کی کارروائی کی وجہ سے خالی ہیں۔ وزیراعظم نے تمام وزارتوں کو تین مہینوں کے اندر خالی آسامیوں کو پر کرنے کی ہدایت دی ۔
کابینہ نے چار انسپیکشن کمپنیوں کو ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کی طرف سے گندم کی درآمد ی کھیپ درآمد کرنے سے پہلے معائنہ کرنے کی اجازت دی۔ کابینہ نے حکومت پاکستان کو پیرو، ہنگری اور کولمبیا کی حکومتوں کی جانب سے موصول باہمی قانونی تعاون کی درخواستوں کی منظوری دی۔
کابینہ نے ٹیلی کمیونیکشن ایکٹ 1996ءکے تحت پالیسی ہدایات جاری کرنے کا معاملہ کابینہ کی کمیٹی برائے قانونی اصلاحات کے سپرد کردیا۔کابینہ نے کابینہ کی کمیٹی برائے توانائی کے 15 اکتوبر 2020ءکو ہونے والے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔
کابینہ نے وزیر صنعت و پیداوار کو کابینہ کمیٹی برائے توانائی میں شامل کرنے کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 19 اکتوبر 2020ءکو ہونے والے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی جزوی توثیق کی۔ وزیراعظم نے وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی کو کسانوں کے لئے ایک جامع پیکیج مرتب کرنے کی ہدایت کی۔
کابینہ نے سیکرٹری وزارت ہوا بازی کو ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی کا اضافی چارج 31 دسمبر 2020ءتک رکھنے کی منظوری دی تاہم سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق متعلقہ قانون میں ضروری ترامیم کرکے پرائیویٹ سیکٹر سے امید وار طلب کرنے کے لیے اشتہار دینے کی ہدایت کی۔