سابق وفاقی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ نون کے جنرل سیکریٹری احسن اقبال کا کہنا ہے کہ حکمرانی کےلئے ظرف کی ضرورت ہوتی ہے، لوگوں کوساتھ لیکرچلنے کی صلاحیت نہیں تو نظام تباہ ہوجاتے ہیں، تحریک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک جعلی حکمران رخصت نہیں کردیتے۔
ن لیگی رہنما احسن اقبال نے نواب شاہ میں بارایسوسی ایشن سے خطاب میں کہا کہ آئی جی کے ساتھ پیش آیاواقعہ شرمناک ہے، پولیس سربراہ محفوظ نہیں تو چوکی پر کھڑا اہلکار خودکوکیسےمحفوظ سمجھ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معشیت کو دیوالیہ کردیا گیا ہے، بھارت نے کشمیرکو تر نوالا سمجھ کر ہضم کرلیا ہے، 72 سال میں کئی حکومتیں اور مارشل لاء آیا،بھارت کو کشمیر کی متنازع حیثیت بدلنے کی جرات نہیں ہوئی۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ بھارت کبھی کشمیر کی متنازع حیثیت تبدیل نہیں کرسکا، آج مودی نے کشمیر کی متنازع حیثیت تبدیل کردی اور بھارت کا حصہ بنالیا، سوا سال سے کشمیر میں کرفیو لگا کر آگ و خون کا کھیلا کھیلا جارہا ہے، ہماری حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، سیاسی نظام بوسیدہ اور معیشت دیوالیہ کردی جائے تو قومی طاقت کمزور ہوجاتی ہے۔
ن لیگی رہنما احسن اقبال نے نواب شاہ میں بارایسوسی ایشن سے خطاب میں کہا کہ خارجہ پالیسی اس مقام پر آگئی ہے کہ قریبی دوست بھی ہمارے ساتھ نہیں کھڑے،ہم تنہا کیسے دشمنوں کی سازشوں کا مقابلہ کرسکتے ہیں، داخلی اورخارجی اورمعاشی طور پر ملک کمزور ہوگیا ہے،
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عدالتی نظام پر بڑے بڑے سوال کھڑے کردیئے گئے ہیں، جج ارشدملک کے واقعہ نے بتادیا کس طرح عدالتی نظام سے دھونس دھاندلی سے فیصلے لئے جاتے ہیں، ارشد ملک کوبرطرف کردیا کہ وہ جج کا اہل نہیں، لیکن اس کا فیصلہ مقدس کتاب کی طرح کھڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز جلد سندھ میں آئیں گی، پشاور دھماکے پرمتاثرین کے ساتھ دلی ہمدردی ہے، دہشتگردی دوبارہ سراٹھارہی ہے، وزارت داخلہ اپوزیشن کا پیچھا کررہی ہے، فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی شدیدمذمت کرتے ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ سوا سال سے کشمیر میں کرفیو لگا کر آگ و خون کا کھیلا کھیلا جارہا ہے، ہماری حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 72 سال میں کئی حکومتیں اور مارشل لاء آیا، بھارت کو کشمیر کی متنازع حیثیت بدلنے کی جرات نہیں ہوئی۔