وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے ایسی غیر ذمے دارانہ گفتگو کی توقع نہیں تھی۔
شاہ محمود قریشی نے ایاز صادق کے پارلیمنٹ میں دیے گئے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سابق اسپیکر نے جو موقف بیان کیا ہے وہ حقیقت کے برعکس ہے۔
انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس معلومات پر پارلیمان کو اعتماد میں لیا تھا، جن میں ابھینندن کا ذکر نہیں تھا، سیاسی مقاصد کے لیے غیر ذمے دارانہ گفتگو کی جارہی ہے۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ذمے دار لوگ اب غیر ذمے دارانہ گفتگو کررہے ہیں، جس پر حیرانی ہے، یہ لوگ کلبھوشن اور ابھینندن کے معاملے پر قوم کو گمراہ کررہے ہیں۔
انہوں نے اپوزیشن کو مشورہ دیا کہ وہ انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (آئی سی جے) کا فیصلہ پڑھ لےاور ساتھ ہی پاکستان کا موقف بھی پڑھے۔
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ ہم بھارت کو موقع ہی نہیں دینا چاہتے کہ وہ پاکستان کو دوبارہ آئی سی جے میں لے جائے۔
انہوں نے استفسار کیا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف) میں پاکستان کو دھکیلنے والا کون تھا؟ یہ ن لیگ کا ہماری حکومت کو دیا ہوا تحفہ ہے۔
وزیر خارجہ نے واضح طور پر کہا کہ کوئی بھی پاکستانی کشمیر پر سودے بازی نہیں کرسکتا، ہم قوم کو کشمیر پر یکجا کرتے ہیں اور یہ بھارت کا بیانیہ بننا شروع کر دیتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے لوگ پارلیمنٹ میں آکر معاملات میں ابہام پیدا کررہے ہیں، حزب اختلاف کنفیوژن میں ایسی گفتگو کررہی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ کشمیر کے ایشو پر کون متفق ہے، سب جانتے ہیں، یہ بلاوجہ معاملے کو متنازع بنارہے ہیں، انہوں نے سب چیزوں کو سیاست کی نذر کردیا ہے جو انتہائی افسوسناک ہے۔