• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سرچارج لگا کرگردشی قرضے ختم کرنیکا آسان طریقہ ڈھونڈ لیاگیا، قائمہ کمیٹی

اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس گزشتہ روز چیئرمین چوہدری سالک حسین کی صدارت میں ہوا۔ چیئرمین کمیٹی نے بجلی کے نظام کار ترسیل کے نظام سے متعلق ترمیمی بل پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ چیئرمین نے کہا کہ وزارت نے سرچارج لگا کر گردشی قرضے ختم کرنے کا آسان طریقہ ڈھونڈ لیا ہے،سرچارج صوبے لگائیں، وزارت توانائی آئی پی پیز کو مزید عایت نہ دے، قانون سازی کے طریقے یکساں ٹیرف لاگو کرنے کا طریقہ کار واضح نہیں اور اس سلسلہ میں کمیٹی کی منظوری کیلئے اس قانون سازی کیلئے ٹھوس ثبوت دینا ہوں گے۔ چیئرمین کمیٹی اور ارکان نےکہا کہ سرچارج صوبوں کو لگانے چاہئیں اور اس سلسلہ میں آئی پی پیز کو صوبوں کے حوالے کیا جائے۔ چیئرمین نے کہا کہ وزارت اس بات کی یقین دہانی کرائے کہ آئی پی پیز کو مزیدرعایت نہ دی جائے۔ چیئرمین کمیٹی نے آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں ہونے والی بے قاعدگیوںکی طرف بھی توجہ دلائی جس میں 30 کھرب کی بے قاعدگیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ کمیٹی نے وزارت کو ہدایت کی دو اور تین سال کاجامع منصوبہ پیش کرے تاکہ بجلی کا ٹیرف فی یونٹ کم ہوسکے۔ کمیٹی نے بل پر غور اگلے اجلاس تک موخر کر دیا۔ کمیٹی نے پاکستان سپشل کوڈپر غور بھی اگلے اجلاس تک موخر کر دیا۔ سندھ کے ممبر نے اس پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور کہا اس سے کرپشن کا دروازہ کھل جائے گا۔ کمیٹی نے کے الیکٹرک کے اعلیٰ حکام کو بھی طلب کر لیا۔سالک حسین نے کہا سرکلر ڈیٹ کو کم کرنے کے لئے حکومت سرچارج لگانے جارہی ایڈیشنل سیکرٹری خزانہ نے کہا کہ یہ سرچارج ایک خاص کلاس پہ لگےگا ،فیصلہ وفاقی کابینہ کرے گی، سرکلر ڈیٹ میں کمی کےلئے 700 ارب کے قرضے لئے گئے ہیں۔

تازہ ترین