پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ لوگوں کو نظر آرہا ہے کہ آپ نے پاکستان کیساتھ کیا کیا، عوام احتجاج کررہے ہیں، آپ نے ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا، تاریخی بے روزگاری دی، پچاس لاکھ گھروں کا وعدہ کیا، انکروچمنٹ کے نام پر غریبوں کے سروں سے چھت چھین لی۔
بلاول بھٹو زرداری نے غذر میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے حکمران جماعت تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ کیسے صوبہ دیں گے، آئین، حقوق جمہوریت پیپلز پارٹی نے ديئے، صوبہ بھی پیپلزپارٹی سے ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ آپ کو الیکشن سے ایک ماہ پہلے یاد آیا، بیانیہ میں تبدیلی لائے کہ وہ بھی صوبہ دیکھنا چاہتےہیں، آپ کے منشور میں یہ بات کیوں نہيں ہے؟، آپ کی کابینہ نےا س کی مخالفت کیوں کی ہے؟۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بہت خوشی ہے کہ میں اپنے غذر کے عوام کے ساتھ ایک بار پھر موجود ہوں، ذوالفقار علی بھٹو نے غذر کو ڈسٹرکٹ بنایا تھا وہ بھی کہتے ہیں کہ صوبہ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ پیپلز پارٹی کا منشورا پنا رہے ہو تو اپنی نظر ثانی کی درخواست سپریم کورٹ سے واپس لیں، گلگت بلتستان کے لوگ آپ کے دھوکے میں نہيں آئيں گے، آج ہر طبقہ سراپا احتجاج ہے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ لوگوں کونظر آرہا ہے کہ آپ نے پاکستان کیساتھ کیا کیا، عوام احتجاج کررہے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے تنخواہوں میں 150 فیصد اضافہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی شہیدوں کی جماعت ہے تو غذر شہیدوں کی سرزمین ہے، غذر کے عوام نے ملک کی خاطر اپنی جانیں قربان کیں، جب غذر کے عوام نے شہادتیں دیں تو ان کا حق ہے کہ اپنی کی قسمت کا فیصلہ وہ خود کریں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک کا ہر طبقہ احتجاج کررہا ہے، تاریخی بے روزگاری ہے، موجودہ حکومت نے غربت، بے روزگاری میں اضافہ کیا، کسی صوبے میں تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا، ہم عوام کو ریلیف دیتے ہیں، یہ تکلیف دیتے ہیں، یہ صرف امیروں کو ریلیف دیتے ہیں۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ ٹوراِزم کے ادارے آپ کے ہیں اور آپ ہی اسے چلائیں گے، آپ کو صوبہ اب تک نہیں دیا لیکن آپ کے وسائل پر ابھی سے قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔
بلاول بھٹو نےکہا کہ لوگوں سے کہتا ہوں حکمرانوں سے پیسہ لو، ووٹ پیپلز پارٹی کو دو، 15 نومبر ہماری تحریک کا امتحان ہے، حق ملکیت کے امتحان کا دن ہے۔