• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان اس وقت ’اسٹیٹس کو‘ کا شکار ہوگیا ہے، مصطفیٰ کمال


پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے چئیرمین مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت اسٹیٹس کو کا شکار ہوگیا ہے۔ اس وقت ملک بھر میں ناامیدی ہے اور ہر شخص ناامید ہے۔

مصطفیٰ کمال نے  کراچی پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پہلے لوگ حکومت سے ناامید ہوکر اپوزیشن سے امید لگاتے تھے۔ اب حکومت کیساتھ اپوزیشن پارٹیوں سے بھی عوام ناامید ہے۔

انھوں نے کہا کہ اپوزیشن یا ان کے کسی بندے کو برا بھلا کہنا حکومتی وزراء کا کام بن گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کو ڈھائی سال ہوگئے انکی الیکشن مہم اب تک ختم نہیں ہوئی۔

مصطفیٰ کمال نےکہا کہ اپوزیشن میں گیارہ جماعتوں کا اتحاد ہے۔ جلسے جلوس ہورہے ہیں اور وفاقی حکومت کو ناجائز اور نااہل کہتے ہیں۔ اگر اپوزیشن سچی ہے توحکومت کو ایک گھنٹے میں گھر بھیج سکتے ہیں۔ اپنی اپنی سیٹوں سے استعفیٰ دیں حکومت ایک گھنٹے میں ختم ہوجائے گی۔

انکا کہنا تھا کہ مریم نواز اور مولانا فضل الرحمان بلاول سے سندھ کی گورننس پر سوال کریں۔  سندھ میں سیلابی کیفیت ہوئی تو این ڈی ایم اے کو بھیجنا پڑا۔ سیلاب کی تباہی بربادی کے ایک ماہ بعد گیارہ جماعتوں نے جلسہ کیا۔ اپوزیشن کے جلسے میں اس بربادی پر ایک لفظ نہیں بولا گیا۔


انھوں نے کہا کہ پی ایس پی 8 نومبر کو جناح گراؤنڈ میں اجتماع کرے گی۔ عوام کو بتائیں گے پاکستان کا اصل مسئلہ کیا ہے۔ بتائیں گے ان مسائل کو پیدا کرنے والا کون ہے؟ اور حل کیسے ہوں گے۔ کراچی سے کشمور تک سندھ کی تباہی کی ذمہ دار پیپلز پارٹی ہے۔ 

چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ میں اربوں روپے ملے مگر کراچی کچرا کنڈی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ ریاست کے تمام امور میں غصے کو شامل کردیا گیا ہے۔ غصے سے فیصلے ہورہے ہیں، ذاتی انا میں فیصلے ہورہے ہیں۔ موجودہ حکمران اور اپوزیشن جماعتوں کو عوام کی فکر نہیں۔ حکومت اور اپوزیشن دونوں پوائنٹ اسکورنگ کر رہے ہیں۔

تازہ ترین