کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے کہا ہے کہ تجویز ہے کہ 100روپے جرمانہ لے کر 3ماسک دیئے جائیں،معروف صنعتکار عارف حبیب نے کہا کہ صنعتوں کیلئے اضافی بجلی رعایتی قیمت پر دینا اور پیک آورز ختم کرنا حکومت کا اچھا قدم ہے، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے کہا کہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں تو امید ہے کورونا سے حالات خراب نہیں ہوں گے، امید ہے کورونا کی ایسی صورتحال نہیں ہوگی کہ سخت اقدامات لینا پڑیں، لوگوں نے سمجھا کورونا ختم ہوگیا اس کا نتیجہ کیسوں میں اضافے کی صورت ہمارے سامنے ہے، پاکستان میں خطے اور باقی دنیا کے مقابلے میں کافی بہتر حالات ہیں، فیصلہ کیا گیا ہے کہ وبا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے منطقی اقدامات اٹھائے جائیں لیکن اس کے روزگار یا کاروبار پر منفی اثرات نہیں ہونے چاہئیں، پاکستان کے میڈیا نے کورونا سے آگاہی کیلئے بڑا کردار ادا کیا ہے۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ بند جگہوں پر زیادہ لوگوں کے جمع ہونے پر کورونا کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، شادی ہالز ایسوسی ایشن سے بھی مشاورت کر کے انہیں آؤٹ ڈور تقریبات کا کہا جائے گا،اس طرح کیٹرنگ اور ڈیکوریشن کا کاروبار بھی ساتھ چلتا رہے گا، ماسک پہننے کی ہدایت پر عملدرآمد کیلئے اقدامات کیے جائیں گے، تجویز ہے کہ ماسک کی خلاف ورزی پر چالان کیا جائے،تجویز ہے کہ 100روپے جرمانہ لے کر 3ماسک دیئے جائیں،ہم سب کچھ اس لیے کررہے ہیں تاکہ لوگ اپنے پیاروں کے لئے احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔ اسد عمر نے کہا کہ اسپتالوں میں آکسیجن اور وینٹی لیٹرز پر موجود لوگوں کی تعداد 475سے بڑھ کر 700سے زائد ہوچکی ہے، وینٹی لیٹرز پر تقریباً 77لوگ تھے آج 125 سے زائد لوگ ہیں، جون 2020ء سے ہم ابھی بھی بہتر حالت میں ہیں۔ معروف صنعتکار عارف حبیب نے کہا کہ صنعتوں کیلئے اضافی بجلی رعایتی قیمت پر دینا اور پیک آورز ختم کرنا حکومت کا اچھا قدم ہے، اب وہ صنعتیں جو پیک آورز میں بند ہوجاتی تھیں وہ مسلسل کام جاری رکھیں گی، حکومت بجلی کی لاگت پر کیپیسٹی پیمنٹ دے رہی تھی اس قدم سے بجلی کی کھپت میں اضافہ ہوگا جس سے پیداواری لاگت میں بھی کمی آئے گی، حکومت کی طرف سے کنسٹرکشن پیکیج کے بعد سیمنٹ، اسٹیل کی ڈیمانڈ میں اضافہ ہوا ہے، اس کے ساتھ ٹیکسٹائل کی ایکسپورٹ ڈیمانڈ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کورونا کے کیسز بڑھ رہے ہیں، خدشات جنم لے رہے ہیں کہ دوبارہ پابندیاں نہ لگ جائیں، منگل کو وزیراعظم کی سربراہی میں قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں این سی او سی کے تمام اقدامات کی توثیق کردی گئی جس میں ماسک پہننے پر عملدرآمد کرانا، مارکیٹس، ریسٹورنٹس، شادی ہالز کو 10بجے بند کرانا شامل ہے،وزیراعظم نے واضح اعلان کیا کہ اگر کورونا بڑھا تب بھی صنعتیں اور کاروبار بند نہیں کریں گے،دوسری جانب یہ تشویش ہے کہ کورونا کیسوں میں اضافے کی وجہ سے تعلیمی اداروں کا شیڈول کیا ہوگا، تعلیمی ادارے بند کیے جائیں گے یا کھلے رہیں گے۔شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ ملک میں شرح سود کم ہے، کورونا کے دوران اسٹیٹ بینک نے انڈسٹری اور کاروبار کے تحفظ کیلئے پیکیج بھی دیئے، اب حکومت کاروبار کے پھیلاؤ کیلئے اقدامات کررہی ہے، کنسٹرکشن پیکیج کے بعد وزیراعظم عمران خان نے صنعتوں کیلئے پیکیج کا اعلان کردیا ہے۔