پیرس،اقوام متحدہ، کوپن ہیگن(اےایف پی)کورونا، یورپ پھر مرکز بن گیا،برطانیہ میں لاک ڈائون شروع،بکنگھم پیلس اور ترافلگر اسکوائر صحرا کا منظر پیش کرنے لگے،فرانس میں مزید سختیاں، دنیامیں12لاکھ 26ہزار اموات،سوئڈش وزیراعظم قرنطینہ،چین نے وائرس روکنے کیلئے برطانیہ اور بلجیم کے شہریوں کی ملک میں داخلے پر پابندی لگادی،عالمی ادارہ صحت کاکہناہےکہ خطے میں بد ترین صورتحال دیکھ رہے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق دنیا بھر میں کوروناوائرس سے 12 لاکھ 26 ہزار سے زائد اموات ریکارڈ ہوچکی ہیں جبکہ متاثرین کی تعداد بھی بڑھ کر 4 کروڑ81 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔لندن میں دوسرا لاک ڈائون شروع، لندن کے مشہور ترین بکنگھم پیلس اور ترافلگر اسکوائر صحرا کا منظر پیش کرنے لگے، مانچسٹر اور لیور پول شہر بھی سنسان، ایک 42 سالہ خاتون کاکہناہےکہ آپ سوچ نہیں سکتے کہ آج کا دن گزرنے والے دن سے کتنا مختلف ہے۔یورپ میں کورونا کے تیزی سے بڑھتے کیسز،خطہ پھر عالمی وباء کا مرکز بن گیا،اکتوبر کے آغاز سے ہی کورونا کے نئے کیسز سب سے زیادہ یورپ میںہی رپورٹ ہورہے ہیں،ایک ہفتے کے دوران خطے میں اموات میں 50فیصداضافہ دیکھا گیاجبکہ دنیا میں رپورٹ ہونےوالے نئے کیسز کا 50فیصد یورپ سے رپورٹ ہورہاہے۔ ماہرین کاکہناہےکہ یورپی معیشت 2023سے پہلے بہتر ہوتی نظر نہیںآرہی۔ عالمی ادارہ صحت نے کہاہےکہ ہم یورپ میںکورونا وائرس کے بڑے پیمانے پرنئے کیسز دیکھ رہےہیں۔