بھارت کی سپریم کورٹ نے نجی ٹی وی چنیل کے اینکر ارناب گوسوامی کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔
واضح رہے کہ ممبئی پولیس نے ارناب گوسوامی کو 53 سالہ انٹیرئیر ڈیزائنر کو خود کشی کے لیے اکسانےکے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
بعد ازاں انھیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا، تاہم اس دوران انھوں نے ممبئی ہائی کورٹ میں درخواست ضمانت دائر کی تھی جسے مسترد کردیا گیا تھا۔
ارناب گوسوامی نے اپنی رہائی کے لیے بھارتی عدالت عظمیٰ کا دروازہ کھٹکھٹایا جہاں ان کی درخواست پر انھیں عبوری ضمانت مل گئی۔
سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ متاثرہ شخص منصفانہ تحقیقات کا حقدار ہے۔
سپریم کورٹ نے ارناب گوسوامی کو 50 ہزار بھارتی روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کی بھی ہدایت کی۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق انٹیرئیر ڈیزائنر اور ان کی والدہ مئی 2018ء میں اپنے گھر میں مردہ پائے گئے تھے، جبکہ متوفیہ کی جانب سے ایک خط بھی تحریر کیا گیا تھا۔
اس خط میں آنجہانی خاتون نے الزام عائد کیا تھا کہ ارناب گوسوامی نے انہیں ریپبلک نیٹ ورک اسٹوڈیو کی انٹیریئر ڈیزائننگ کے عوض معاوضہ ادا نہیں کیا، جس پر وہ دلبرداشتہ ہیں۔
ریپبلک چینل کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ارناب گوسوامی کو اُس کیس میں گرفتار کیا گیا ہے جو ماضی میں زیر تفتیش تھا مگر بعد ازاں اس کیس کو داخل دفتر کر دیا گیا تھا۔