• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میکسیکو شمالی امریکا کے جنوبی حصے میں واقع ایک ایسا ملک ہے، جہاں اُنہترزبانیں بولی جاتی ہیں، لیکن سب سے زیادہ تناسب میں بولی جانے والی زبان’’ہسپانوی‘‘ ہے اور یہی اس ملک کی قومی زبان بھی ہے۔ یہاں ایک بہت بڑی تعداد تارکین وطن کی بھی ہے، جنہوں نے اپنی اپنی صلاحیتوں سے اس ملک کی سماجی و ثقافتی زندگی میں حصہ ڈالا، لیکن اسی تناظرمیں کئی ایسے شہری بھی ہیں، جن کا اس سرزمین سے جدی پشتی تعلق ہے اور انہوںنے اپنے ہنر سے اپنے ملک کا نام روشن کیا۔ آج کی منتخب ادیبہ میکسیکو کا ایسا ہی ایک روشن اور ثقافتی چہرہ ہیں۔

وہ اپنے ملک سے باہر، پڑوسی ملک ریاست ہائے متحدہ امریکا سمیت دنیا کے بہت سارے ممالک میں ادب پڑھنے والے قارئین میں بھی مقبول ہیں۔ ان کی کہانیوں کی گونج عالمی ادب میں واضح طور پر سنائی دیتی ہے۔ اس مقبول ادیبہ کا نام’’لورا اسکیول‘‘ ہے۔ ہم نے ان کے پہلے ناول کا یہاں انتخاب کیا ہے، جس کو انہوں نے ہسپانوی زبان میں لکھا ہے۔ اس ناول کے نام کا قریب ترین اردو ترجمہ’’چاکلیٹ کے لیے ناگزیر پانی کی مانند‘‘ ہوسکتا ہے۔ انگریزی میں اس کا نام’’لائیک واٹر فور چاکلیٹ‘‘ ہے۔ یہی ناول ان کے ادبی تعارف کا سب سے مضبوط حوالہ ہے۔

وہ بنیادی طورپر ناول نگاراور اسکرین رائٹر ہیں، لیکن سیاسی طور پر بھی متحرک رہتی ہیں، عملی سیاست کے ذریعے اپنے ملک کے ایوان زیریں تک بھی پہنچی ہیں۔ عوام کے مسائل کو بخوبی سمجھتی ہیں، یہی وجہ ہے، انہوں نے جس طرح کا ادب تخلیق کیا، اس میں ’’میجک رئیل ازم‘‘ یعنی ایسی کہانیاں لکھیں، جن کے ماخذات حقیقی واقعات یا تاریخ پرمبنی ہیں، انہوں نے ان نکات کو تخلیقی ہنرمندی سے طلسمی معاملات بنا کرقارئین کے لیے پیش کیا۔ سائنس فکشن میں بھی ان کا رجحان ہے، جس کاعکس ان کی کہانیوں میں ملتا ہے۔ ان کا شمار ایک ایسی خاتون لکھاری میں ہوتا ہے، جس کے ہاں سماجی شعور، جدیدیت کی تفہیم، رومانوی احساسات اور ادب کی زرخیزی پوری طرح موجود ہے۔

’’لورا اسکیول‘‘ نے والدین کے ہمراہ زندگی کے بنیادی رموز سیکھے۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد بطور مدرس علمی مدارج طے کیے۔ بچوں کے حوالے سے تھیٹر ورکشاپ کے اہتمام کے علاوہ ٹیلی وژن کے لیے کئی ڈرامے لکھے اور پروڈیوس بھی کیے۔ پہلی شادی میکسیکو کے معروف فلم ساز’’الفونسو آرائو‘‘ سے کی۔ اس بندھن کے بعد ان کے لکھنے کا رخ بھی تبدیل ہوا، انہوں نے فلموں کے لیے اسکرپٹ لکھنا شروع کیے اور ان کی بہت ساری لکھی ہوئی کہانیوں پر ان کے سابق شوہر نے فلمیں بنائیں،جن میں ان کے اس پہلے ناول پر بنائی گئی فلم بھی شامل ہے۔ بہرحال یہ رشتہ ایک موڑ پرآکر ٹوٹ گیا، مصنفہ نے دوسری شادی کی، ان کی زندگی میں آنے والی دیگر تبدیلیوں میں سے ایک تبدیلی یہ بھی تھی کہ انہوں نے عملی سیاست میں بھی حصہ لینا شروع کیا۔

ان کے پہلے ناول’’لائیک واٹر فور چاکلیٹ‘‘ کا ہسپانوی ایڈیشن 1989میں اشاعت پذیر ہوا، جبکہ 1992میں انگریزی نسخہ شائع ہوا۔ اس کی کہانی ایک نوجوان لڑکی کے اردگرد گھومتی ہے، جس کو ایک لڑکے سے محبت ہے، وہ اس سے شادی بھی کرنا چاہتی ہے، لیکن خاندانی روایات اور سماجی قیود آڑے آتی ہیں۔ بوڑھی ماں کے لیے اپنی زندگی کو وقف کردینے والی یہ کنواری لڑکی اپنے جذبات کو دنیا سے چھپا کر رکھتی ہے، لیکن جب کبھی وہ باورچی خانے میں کھانا پکاتی ہے تو اس وقت خود کلامی کے ذریعے اپنے دل کا حال لبوں تک لے آتی ہے۔ اسی طرح کے احساسات سے تخلیق کیا گیا یہ ناول انسانی نفسیات، داخلی محرومیوں، تشدد اور دیگر منفی و مثبت احساسات کی ترجمانی کرتا ہے۔

اس ناو ل کی انگریزی اشاعت کے سال میں ہی، اس پر بننے والی فلم بھی ریلیز ہوئی، یعنی اس فلم کی ریلیز کا سال بھی 1992 تھا۔ اس کا اسکرپٹ بھی ناول نگار نے خود لکھا، فلم بنانے والے فلم ساز بھی ناول نگار کے شوہر ہی تھے، اس طرح یہ ناول پوری شدومد سے پیش کیا گیا، کتابی صورت میں اور سینما کی اسکرین پر بیک وقت آنے سے قارئین اور فلم بینوں کی ایک بڑی تعداد نے اس پر توجہ کی اور اس کی مقبولیت میں بے پناہ اضافہ ہوا، ہرچند کے ہسپانوی ادب پڑھنے والوں میں یہ پہلے سے ہی ایک پسندیدہ ناول تھا۔

میکسیکو کے منفرد فلم ساز’’الفونسو آرائو‘‘ کی اس فلم کو باکس آفس پر کامیابی ملی، بلکہ اس فلم نے امریکا میں اس وقت سب سے زیادہ بزنس کرنے والی غیر ملکی فلم کا اعزاز بھی اپنے نام کیا۔ میکسیکو فلمی صنعت کی طرف سے اس کو آسکر اکادمی ایوارڈز کے لیے بھی نامزد کیا گیا، یہ الگ بات ہے کہ آسکر اکادمی کی آفیشل انتخابی فہرست میں اسے جگہ نہ ملی۔ اس فلم میں مرکزی کردار نبھانے والوں میں میکسیکو کی معروف اداکارہ’’لومی کواتوش‘‘ بھی شامل تھیں، جن کو ٹوکیو فلم فیسٹیول اور برازیل فلم فیسٹیول میں بہترین اداکارہ کے اعزازات ملے۔ ان کے مدمقابل اداکار’’مارکو لیوناردی‘‘ تھے، جو اٹلی سے تعلق رکھنے والے مشہور اداکار ہیں۔ اس فلم کی کہانی، موسیقی، اداکاری سمیت تمام شعبوں کو فلم بینوں نے پسند یدگی سے نوازا۔

میکسیکو سینما میں بننے والی رومانوی فلموں میں یہ فلم کلیدی حوالہ رہے گی۔ جہاں تک اس ناول کی بات ہے، یہ ناول میکسیکو کے سماج کی روایتی اور ثقافتی زندگی کے کچھ پہلوئوں کو بہت باریکی سے بیان کرتا ہے، اگر آپ کو مختلف النوع سماجی ثقافت میں دلچسپی ہے، تو یہ ناول آپ کو پسند آئے گا اور فلم بھی۔ کسی ناول پر بننے والی فلموں میں یہ ایک کامیاب تجربہ ثابت ہوا۔

تازہ ترین